احمد آباد: گجرات کے شہر احمد آباد میں فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اسرائیل اور فلسطین کی جنگ معاملہ پر احتجاج کرنے والی سواتی نے کہا کہ اسرائیل بہت سالوں سے پہلے فلسطین پر حملہ کرتا رہا ہے۔ اب تو اس نے تباہی مچا دی ہے۔ اس کے خلاف آ جائیں۔ احمد آباد میں ہم سڑکوں پر اترے ہیں اور فلسطین کا سپورٹ کر رہے ہیں اور اسرائیل کی مخالفت کرنے کھڑے ہوئے ہیں اور جنگ بند کرنے کے لیے صدا لگا رہے ہیں۔ دوسری احتجاج کرنے والی میناکشی نے کہا کہ ہم اسرائیل اور فلسطین کی جنگ کے خلاف ہیں۔ ہم امن چاہتے ہیں۔ ہم کو جنگ نہیں چاہیے۔ حماس فلسطین کا ریپریزنٹو نہیں ہے۔ حماس نے حملہ کیا اور پورے فلسطین کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ حماس کے جواب میں جو اسرائیل نے بمباری کی ہے۔ اس سے جو نتیجے سامنے آئے ہیں، بہت ہی دل دہلانے والے ہیں۔ ہم ان کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں اور جو بھی اسرائیل کا سپورٹ کر رہے ہیں۔ ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرائم کرنے والے نیتن یاہو کے خلاف انٹرنیشنل کرائم کورٹ میں کیس ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
Israel Hamas war غزہ میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز
احتجاجی مظاہرہ کرنے والی فرحانہ کہا کہ کہ سب کو پتہ ہے کہ فلسطین نے اسرائیل کو پناہ دی تھی۔ فلسطین اسی کا ہے اس کو ہی واپس دینا چاہیے اور فلسطین میں جو ظلم و ستم ہو رہے ہیں۔ جنگ ہو رہی ہیں۔ اسے جلد از جلد بند کر دینا چاہیے۔ یو این کی خاموشی پر احتجاج کرنے والے مجاہد نفیس نے کہا کہ یہ بالکل بہت افسوسناک بات ہے کہ یونائٹیڈ نیشن اس معاملہ پہ بالکل خاموش ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح سے اسکولوں پر، اسپتالوں پر، مسجدوں پر اور چرچ پر حملے کیے جا رہے ہیں۔ یہ پوری طرح سے نسل کشی ہے اور اس کو یو این کو روکنا چاہیے۔ یو این کو اس معاملہ پر دخل دینا چاہیے۔ اور جنگ کو بند کروانا چاہیے۔ یو این کو اپنی چپی بھی توڑنا چاہیے۔
فلسطین فلسطینیوں کا ملک ہے۔ اس میں صرف مسلمان ہی نہیں، کرسچن اور یہودی بھی رہتے ہیں۔ اس دنیا کو سچائی کو قبول کرنا چاہیے۔ ابھی جو جنگ ہو رہی ہے اسے بند کرنا چاہیے۔ ایڈووکیٹ شمشاد خان پٹھان نے کہا کہ معصوم فلسطینی بچوں کے قتل عام کے خلاف، پانی اور راشن پر پابندی لگا کر بے بس و لاچار لوگوں کو بھوکا پیاسا بنانے کے خلاف، بوڑھوں اور زخمیوں کی ادویات روک کر انسانیت کو شرمسار کرنے کے خلاف، بلاواسطہ جنگ کا اعلان کر کے انسانیت کو تباہ کرنے کے خلاف، احمد آباد کے عوام سراپا احتجاج تھے، ہیں اور رہیں گے۔ انسانیت کو تباہ و برباد نہ کیا جائے اور جلد از جلد یہ جنگ بند کی جائے۔