احمدآباد: گجرات کے مہسانہ کے کنگز کنگڈم اسکول میں مبینہ طور پر بکرا عید منانے کے معاملے کر سوشل میڈیا پر برہمی کے بعد ہندو سماج اور ہندو تنظیموں نے گذشتہ روز اسکول میں پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ گزشتہ روز گجرات کے مہسانہ میں موجود کنگز کنگڈم اسکول میں مبینہ طور پر عید الاضحیٰ منانے والا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ایسے میں گزشتہ روز اسکول میں بکرا عید کی تعطیل کی وجہ سے اسکول بند تھا تاہم گذشتہ روز ہندو تنظیموں بشمول وشو ہندو پریشد بجرنگ دل نے کنگز کنگڈم اسکول پہنچ کر شدید احتجاج کیا اور کنگز کنگڈم اسکول جو کہ ہندو اکثریتی علاقے میں واقع ہے اور جہاں ہندو بچے پڑھتے ہیں وہاں پر بکرا عید کا تہوار منانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہندو تنظیموں نے بکرا عید منانے کا الزام لگاتے ہوئے جے شری رام کے نعرے لگائے۔
اسکول میں ہندو تنظیموں کے احتجاج اور غصے کے باعث پولیس بھی جائے وقوع پر پہنچ گئی اسکول میں مبینہ طور پر بکرا عید منانے کے تنازع کے بعد اسکول انتظامیہ نے تحریری معافی مانگ لی۔ اسی طرح کا ایک واقعہ گجرات کے کچھ کے ایک پرائمری اسکول میں بھی سامنے آیا جس میں متنازع ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھی گئی تھی اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مندرا کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ہندو بچوں کا نماز پڑھائے جانے کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ ہندو بچوں کو نماز پڑھانے کے الزام کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا اور اس کے بعد پرائیویٹ اسکول کے ٹرسٹی نے اس معاملے میں غلطی تسلیم کی۔
مزید پڑھیں: ڈرامہ میں ہندو بچوں کے 'نماز پڑھنے' پر تنازع
ٹرسٹی نے کہا کہ اس قسم کی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔ اسی اسکول کے ٹرسٹی نے کہا کہ بچوں کو مختلف مذاہب منانے کئ حوالے معاشرے کے لیے اس طرح کا پروگرام کرایا جاتا ہے۔ درین اثناء پرل اسکول کے انتظامیہ نے مندرا کے اس سکول میں بچوں کو نماز پڑھنے کے الزام پر معافی مانگ لی ہے۔ اسکول کے پرنسپل پریتی واسوانی نے معافی مانگ لی ہے۔ اہم بات ہے کہ ڈی ڈی او نے کچھ کے مندرا کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ہندو بچوں کو نماز پڑھانے کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ڈی ڈی او نے کہا ہے کہ تحقیقات کے بعد مزید کاروائی کی جائے گی۔