ETV Bharat / state

Gujarat Fishermen Face Financial Crisis: گجرات ہائی کورٹ نے ماہی گیروں کو خودکشی کی اجازت نہیں دی

پوربندر کے گوسابار ساحلی علاقہ پر مقیم تقریبا 600 مسلم ماہی گیروں نے گزشتہ مئی کے مہینے میں گجرات ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کرکے خودکشی کی خواہش ظاہر کی تھی، جیسے گجرات ہائی کورٹ نے انکار کردیا۔ Gujarat High Court did not allow fishermen to commit suicide

گجرات ہائی کورٹ نے ماہی گیروں کو خودکشی کی اجازت نہیں دی
گجرات ہائی کورٹ نے ماہی گیروں کو خودکشی کی اجازت نہیں دی
author img

By

Published : Aug 2, 2022, 9:05 PM IST

گجرات کے پوربندر میں واقع گوسابار ساحلی علاقہ میں مچھوارا سماج کا ایک بڑا حصہ مقیم ہے۔ یہاں تقریبا 600 مسلم مجھووارا بھی آباد ہیں۔ جنہوں نے گزشتہ مئی کے مہینے میں گجرات ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کرکے خودکشی کی خواہش ظاہر کی تھی، جیسے گجرات ہائی کورٹ نے انکار کردیا۔ لیکن یہ لوگ آخرکار کیوں مرنا چاہیے ہیں یہ ایک بڑا سوال ہے. Gujarat High Court did not allow fishermen to commit suicide

ویڈیو
اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے گوسابارا مچھوارا سماج کے صدر سے پوچھا تو انہوں نے نے بتایا کہ گوسابارا میں 600 مسلم برادری کے لوگ آباد ہیں لیکن انہیں تمام طرح کی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے، ان کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے گجرات ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرکے خودکشی کی اجازت مانگی تھی، تاہم ہائی کورٹ نے اس کی اجازت نہیں دی۔

گوسابارا مچھوارا سماج کے صدر نے بتایا کہ 2010 میں یہ سماج مجھلی پکڑنے کے کاروبار سے منسلک تھا۔ لیکن 2016 میں حکومت کی جانب سے ہماری کشتیوں کو گوسابارا بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے پر پابندی لگا دی گئی، ہمارے پاس لائسنس بھی موجود ہیں لیکن پھر بھی ہمیں اپنے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، ہم نے انتظامیہ، حکومت کو بارہاں درخواست لکھی لیکن ہمارے مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکلا تب سے ماہی گیر سماج اقتصادی و مالی بحران کے شکار ہیں۔

مزید پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ نے تو ہمیں خودکشی کی بھی اجازت نہیں دی، لیکن ہمارا کاروبار پوری طرح سے بند ہے کھانے پینے کے لیے روپے و روزگار کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ فش لینڈنگ کرنے نہیں دیا جارہا جبکہ ہمارے پاس جگہ بھی موجود ہے۔ اس کے باوجود ہمیں کاروبار نہیں کرنے دیا جارہا ہے ہہارا سماج ہر طرح سے مجبور ہے۔

گجرات کے پوربندر میں واقع گوسابار ساحلی علاقہ میں مچھوارا سماج کا ایک بڑا حصہ مقیم ہے۔ یہاں تقریبا 600 مسلم مجھووارا بھی آباد ہیں۔ جنہوں نے گزشتہ مئی کے مہینے میں گجرات ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کرکے خودکشی کی خواہش ظاہر کی تھی، جیسے گجرات ہائی کورٹ نے انکار کردیا۔ لیکن یہ لوگ آخرکار کیوں مرنا چاہیے ہیں یہ ایک بڑا سوال ہے. Gujarat High Court did not allow fishermen to commit suicide

ویڈیو
اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے گوسابارا مچھوارا سماج کے صدر سے پوچھا تو انہوں نے نے بتایا کہ گوسابارا میں 600 مسلم برادری کے لوگ آباد ہیں لیکن انہیں تمام طرح کی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے، ان کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے گجرات ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرکے خودکشی کی اجازت مانگی تھی، تاہم ہائی کورٹ نے اس کی اجازت نہیں دی۔

گوسابارا مچھوارا سماج کے صدر نے بتایا کہ 2010 میں یہ سماج مجھلی پکڑنے کے کاروبار سے منسلک تھا۔ لیکن 2016 میں حکومت کی جانب سے ہماری کشتیوں کو گوسابارا بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے پر پابندی لگا دی گئی، ہمارے پاس لائسنس بھی موجود ہیں لیکن پھر بھی ہمیں اپنے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، ہم نے انتظامیہ، حکومت کو بارہاں درخواست لکھی لیکن ہمارے مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکلا تب سے ماہی گیر سماج اقتصادی و مالی بحران کے شکار ہیں۔

مزید پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ نے تو ہمیں خودکشی کی بھی اجازت نہیں دی، لیکن ہمارا کاروبار پوری طرح سے بند ہے کھانے پینے کے لیے روپے و روزگار کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ فش لینڈنگ کرنے نہیں دیا جارہا جبکہ ہمارے پاس جگہ بھی موجود ہے۔ اس کے باوجود ہمیں کاروبار نہیں کرنے دیا جارہا ہے ہہارا سماج ہر طرح سے مجبور ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.