گجرات کے پوربندر میں واقع گوسابار ساحلی علاقہ میں مچھوارا سماج کا ایک بڑا حصہ مقیم ہے۔ یہاں تقریبا 600 مسلم مجھووارا بھی آباد ہیں۔ جنہوں نے گزشتہ مئی کے مہینے میں گجرات ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کرکے خودکشی کی خواہش ظاہر کی تھی، جیسے گجرات ہائی کورٹ نے انکار کردیا۔ لیکن یہ لوگ آخرکار کیوں مرنا چاہیے ہیں یہ ایک بڑا سوال ہے. Gujarat High Court did not allow fishermen to commit suicide
گوسابارا مچھوارا سماج کے صدر نے بتایا کہ 2010 میں یہ سماج مجھلی پکڑنے کے کاروبار سے منسلک تھا۔ لیکن 2016 میں حکومت کی جانب سے ہماری کشتیوں کو گوسابارا بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے پر پابندی لگا دی گئی، ہمارے پاس لائسنس بھی موجود ہیں لیکن پھر بھی ہمیں اپنے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، ہم نے انتظامیہ، حکومت کو بارہاں درخواست لکھی لیکن ہمارے مسئلہ کا کوئی حل نہیں نکلا تب سے ماہی گیر سماج اقتصادی و مالی بحران کے شکار ہیں۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ نے تو ہمیں خودکشی کی بھی اجازت نہیں دی، لیکن ہمارا کاروبار پوری طرح سے بند ہے کھانے پینے کے لیے روپے و روزگار کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ فش لینڈنگ کرنے نہیں دیا جارہا جبکہ ہمارے پاس جگہ بھی موجود ہے۔ اس کے باوجود ہمیں کاروبار نہیں کرنے دیا جارہا ہے ہہارا سماج ہر طرح سے مجبور ہے۔