ETV Bharat / state

گجرات: الیکشن ویریفکیشن مراکز پر ڈر کا ماحول

این آر سی اور این پی آر کی وجہ سے الیکشن ویریفکیشن مراکز پر خوف کا ماحول نظر آ رہا ہے۔ احمدآباد میں الیکشن ویریفکیشن مراکز پر این آر سی اور سی اے اے کی دہشت کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ اپنے الیکشن کارڈز میں اصلاح کرانے پہنچ رہے ہیں۔

author img

By

Published : Jan 6, 2020, 1:09 PM IST

گجرات: الیکشن ویریفکیشن مراکز پر خوف کا ماحول
گجرات: الیکشن ویریفکیشن مراکز پر خوف کا ماحول

اس موقع پر الیکشن کارڈ درست کرنے آئے ظہور خان نے کہا کہ 'ہم الیکشن کارڈ میں اپنے گھر کا پتہ تبدیل کرانے آئے ہیں۔ سی اےاے اور این آر سی کے سبب ہم اپنے گھر والوں کے الیکشن کارڈ اور شہریت کے تمام پروف میں کوئی غلطی نہ رہ جائے اس لیے ویریفکیشن کرانے پہنچے ہیں تاکہ ہم اس طرح کی لسٹ سے باہر نہ ہو سکے اور اپنے وطن میں سکون سے زندگی گزار سکے۔'

انہوں نے کہا کہ 'آج لوگوں کے اندر خوف ہے کہ کہیں آسام کی طرح گجرات میں این آر سی نافذ ہونے کے بعد ان کے نام اگر اس طرح کی فہرست میں نہیں آتے ہیں تو ان کا اور ان کی فیملی کا کیا ہوگا؟ ایسے میں لوگ ہر طرح کے کاغذات اور کارڈز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اس تعلق سےمقامی کاؤنسلر حاجی اسرار بیگ مرزا نے کہا کہ آج حکومت لوگوں میں دہشت پیدا کرنے کے لیے ایک سے بڑھ کر ایک قانون لا رہی ہے اس لیے وہ ہر طرح کے اپنے ریکارڈ اور الیکشن کارڈ کو بنوا رہے ہیں۔'

گجرات: الیکشن ویریفکیشن مراکز پر خوف کا ماحول


واضح رہے کہ 22 دسمبر 2019 سے 12 جنوری 2020 تک الیکشن ویریفیکیشن کا کام احمدآباد میں جاری رہے گا اس موقع پر خاص طور سے گھر کا پتہ تبدیل کرنا، نیا الیکشن کارڈ بنانا، نام کمی کرنا، علاقہ تبدیل کرنا ، اسمبلی کے حلقے کے نام کو تبدیل کرنے کا کام الیکشن ویریفیکیشن سینٹر پر کیا جارہا ہے جسے کرانے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ آرہے ہیں اس تعلق سے ایک بی ایل او افسر لیاقت حسین منصوری نے کہا کہ مکتم پورا اسکول میں.6 اساتذہ یہ سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں صبح دس بجے سےپانچ بجے تک یہ کام جاری رہتا ہے ایک بوتھ لیول آفیسر( بی ایل او) کے پاس تقریبا پندرہ سیکشن دیے جاتے ہیں اور سبھی بی ایل او آفیسر اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہے ہیں۔


سی اے اے کے خوف نے اب ہر شہری کو اپنے ریکارڈ درست کرانے کے لیے بیدار کر دیا ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ قانون نافذ ہونے کے بعد عوام پر اس کا کیا اثر پڑتا ہے؟

اس موقع پر الیکشن کارڈ درست کرنے آئے ظہور خان نے کہا کہ 'ہم الیکشن کارڈ میں اپنے گھر کا پتہ تبدیل کرانے آئے ہیں۔ سی اےاے اور این آر سی کے سبب ہم اپنے گھر والوں کے الیکشن کارڈ اور شہریت کے تمام پروف میں کوئی غلطی نہ رہ جائے اس لیے ویریفکیشن کرانے پہنچے ہیں تاکہ ہم اس طرح کی لسٹ سے باہر نہ ہو سکے اور اپنے وطن میں سکون سے زندگی گزار سکے۔'

انہوں نے کہا کہ 'آج لوگوں کے اندر خوف ہے کہ کہیں آسام کی طرح گجرات میں این آر سی نافذ ہونے کے بعد ان کے نام اگر اس طرح کی فہرست میں نہیں آتے ہیں تو ان کا اور ان کی فیملی کا کیا ہوگا؟ ایسے میں لوگ ہر طرح کے کاغذات اور کارڈز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اس تعلق سےمقامی کاؤنسلر حاجی اسرار بیگ مرزا نے کہا کہ آج حکومت لوگوں میں دہشت پیدا کرنے کے لیے ایک سے بڑھ کر ایک قانون لا رہی ہے اس لیے وہ ہر طرح کے اپنے ریکارڈ اور الیکشن کارڈ کو بنوا رہے ہیں۔'

گجرات: الیکشن ویریفکیشن مراکز پر خوف کا ماحول


واضح رہے کہ 22 دسمبر 2019 سے 12 جنوری 2020 تک الیکشن ویریفیکیشن کا کام احمدآباد میں جاری رہے گا اس موقع پر خاص طور سے گھر کا پتہ تبدیل کرنا، نیا الیکشن کارڈ بنانا، نام کمی کرنا، علاقہ تبدیل کرنا ، اسمبلی کے حلقے کے نام کو تبدیل کرنے کا کام الیکشن ویریفیکیشن سینٹر پر کیا جارہا ہے جسے کرانے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ آرہے ہیں اس تعلق سے ایک بی ایل او افسر لیاقت حسین منصوری نے کہا کہ مکتم پورا اسکول میں.6 اساتذہ یہ سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں صبح دس بجے سےپانچ بجے تک یہ کام جاری رہتا ہے ایک بوتھ لیول آفیسر( بی ایل او) کے پاس تقریبا پندرہ سیکشن دیے جاتے ہیں اور سبھی بی ایل او آفیسر اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہے ہیں۔


سی اے اے کے خوف نے اب ہر شہری کو اپنے ریکارڈ درست کرانے کے لیے بیدار کر دیا ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ قانون نافذ ہونے کے بعد عوام پر اس کا کیا اثر پڑتا ہے؟

Intro:gj_ahd_01_election varification center me khof ka mahol_speacial pkg_7205053

شہریت ترمیم بل, این آر سی اور این پی آر کی وجہ سے الیکشن ویریفکیشن مراکز میں خوف کا ماحول دیکھنے مل رہا ہے بات کریں احمدآباد کی تو الیکشن ویریفکیشن مراکز پر این آر سی اور سی اے کی دہشت کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ اپنے الیکشن کارڈز میں اصلاح کرانے پہنچ رہے ہیں


Body:gj_ahd_01_election varification center me khof ka mahol_speacial pkg_7205053

اس موقع پر الیکشن کارڈ میں اصلاح کرانے آئے ظہور خان نے کہا کہ ہم الیکشن کارڈ میں اپنے گھر کا پتہ تبدیل کرانے آئے ہیں سی اےاے اور این آر سی کے سبب ہم اپنے گھر والوں کے ہر الیکشن کارڈ اور شہریت کے تمام پروف میں کوئی غلطی نہ رہ جائے اس لیے ویریفکیشن کرانے پہنچے ہیں تاکہ ہم اس طرح کی لسٹ سے باہر نہ ہو سکے اور اپنے وطن میں سکون سے زندگی گزار سکے.

بائٹ 1
ظہور خان
الیکشن کارڈ میں اصلاح کرانے والا فرد

بائٹ
فردین منصوری
نیا الیکشن کارڈ بنوانے والا فرد

آج لوگوں کے اندر خوف ہے کہ کہیں آسام کی گجرات میں این آر سی نافذ ہونے کے بعد ان کے نام اگر اس طرح کی فہرست میں نہیں آتے ہیں تو ان کا اور ان کی فیملی کا کیا ہوگا؟ ایسے میں لوگ ہر طرح کے کاغذات اور کارڈز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اس تعلق سےمقامی کاؤنسلر حاجی اسرار بیگ مرزا نے نے کہا کہ آج حکومت لوگوں میں دہشت پیدا کرنے کے لیے ایک سے بڑھ کر ایک قانون لا رہی ہے اس لیے وہ ہر طرح کے اپنے ریکارڈ اور الیکشن کارڈ کو بنوا رہے ہیں.

بائٹ 3
حاجی اسرار بیگ مرزا
مقامی کاؤنسلر

واضح رہے کہ 22 دسمبر 2019 سے 12 جنوری 2020 تک الیکشن ویریفیکیشن کا کام احمدآباد میں جاری رہے گا اس موقع پر خاص طور سے گھر کا پتہ تبدیل کرنا، نیا الیکشن کارڈ بنانا، نام کمی کرنا، علاقہ تبدیل کرنا ، اسمبلی کے حلقے کے نام کو تبدیل کرنے کا کام الیکشن ویریفیکیشن سینٹر پر کیا جارہا ہے جسے کرانے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ آرہے ہیں اس تعلق سے ایک بی ایل او افسر لیاقت حسین منصوری نے کہا کہ مکتم پورا اسکول میں.6 اساتذہ یہ سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں صبح دس بجے سےپانچ بجے تک یہ کام جاری رہتا ہے ایک بوتھ لیول آفیسر( بی ایل او) کے پاس تقریبا پندرہ سیکشن دیے جاتے ہیں اور سبھی بی ایل او آفیسر اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہے ہیں

بائٹ4
لیاقت حسین منصوری
بی ایل او آفیسر


Conclusion:gj_ahd_01_election varification center me khof ka mahol_speacial pkg_7205053

شہریت ترمیم بل اور سی اے اے کے خوف نے اب ہر شہری کو اپنے ریکارڈ درست کرانے کے لیے بیدار کر دیا ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ قانون نافذ ہونے کے بعد عوام پر اس کا کیا اثر پڑتا ہے؟
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.