احمدآباد: گجرات کے احمدآباد کے سابر متی ندی پر بناے گئے اٹل برج پر لگاے گئے کانچ میں دراڑ پائے جانے کے بعد میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے حکام نے احتیاط برتے ہوئے اس پر لوگوں کی آمد و رفت میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری طرف اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے کاموں پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ سوال اٹھنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ جب اٹل برج تعمیر ہوا تھا، اس وقت حکام نے کہا تھا کہ اس پر کئی لوگ کھڑے ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد روزانہ بڑی تعداد میں لوگ اٹل برج کو دیکھنے کے لئے آ رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Vadodara Violence Case ایس ڈی پی آئی گجرات کی وڈودرا پولس کمشنر سے ملاقات
سابر متی ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ایک افسر نے کہا کہ گرمی کی وجہ سے شیشہ ٹوٹ گیا تھا، لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ اگر کوئی شخص اس وقت اٹل بریج کی اس کانچ پر یا اس کے ارد گرد موجود ہوتا تو وہ سابرمتی ندی میں گر سکتا تھا اور اس کی جان بھی جا سکتی تھی۔ دعوی کیا جا رہا تھا کہ اس کانچ پر برسوں تک کسی طرح کا کوئی اثر نہیں پڑے گا تو ایک سال کے اندر اس میں کیسے دراڑ پڑ گئی؟ واضح رہے کہ احمدآباد میں ابھی گرمی کی شروعات ہوئی ہے اور آنے والے دنوں میں گرمی میں مزید اضافہ ہوگا اور 45 ڈگری درجہ حرارت میں اٹل برج کے مزید شیشے ٹوٹ سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں کوئی حادثہ بھی پیش آ سکتا ہے۔