الپیش ٹھاکر کا یہ بیان کانگریس کی جانب سے انہیں رکن اسمبلی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے اسپیکر کو رسمی طور پر عرضی دیے جانے کے ایک روز کے بعد آیا ہے۔
اس عرضی میں ان کے پارٹی چھوڑنے اور اس کے نامزد امیدوراوں کے خلاف انتخابی مہم میں حصہ لینے کا ذکر کیا گیا ہے۔
گذشتہ اسمبلی انتخابات میں شمالی گجرات کی رادھنپور سیٹ کے فاتح ٹھاکر نے میڈیا سے کہا کہ ' انہوں نے طے کیا ہے کہ وہ اسمبلی کی رکنیت نہیں چھوڑیں گے اور پارٹی اگر انھیں جبراً ہٹائے گی تو اسے اس کے لیے نتائج بھگتنے کو تیار رہنا ہوگا۔ وہ اسمبلی کی رکنیت کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔'
گذشتہ 10 اپریل کو کانگریس کی بنیادی رکنیت، جنرل سکریٹری اور بہار کے جوائنٹ انچارج سمیت تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے والے الپیش ٹھاکر نے پارٹی پر ان سے اور ان کی تنظیم ٹھاکر سینا سے بار بار دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے رکن اسمبلی کے عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا کہ وہ غریبوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'کانگریس نے حال ہی میں گجرات میں ہونے والے الیکشن سے قبل انہیں رکن اسمبلی کے عہدے سے ہٹانے کی کوشش کیوں نہیں کی۔ پارٹی میں آج بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جو اس کے خلاف کام کرتے ہیں۔'