احمد آباد (گجرات) : رکن اسمبلی، عمران کھیڑا والا، اور غیاث الدین شیخ سابق ایم ایل اے، دریا پورم نے گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل سے مطالبہ کیا ہے کہ 15 اگست یوم آزادی کے موقع پر مذہب کی بنیاد پر امتیازی رویہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے غریب طالبہ کو اسکول میں اعزاز سے محروم کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
اس تعلق سے ایم ایل اے عمران کھیڑا والا، سابق ایم ایل اے غیاث الدین شیخ نے وزیر اعلیٰ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ’’یوم آزادی کی تقریب کے موقع پر اسکول کی جانب سے منعقد پروگرام میں دسویں جماعت میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طلباء کے اعزاز میں پروگرام میں اسکول میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والی طالبہ ارناز بانو سرور خان سپائی کو چھوڑ کر دوسرے نمبر پر آنے والی طالبہ کو اعزاز سے نوازا گیا۔ اپنے ہی اسکول کے اہلکاروں کی جانب سے کی جانے والی نا انصافی کے احساس سے غمزدہ، ارزانہ بانو آنسوؤں میں پھوٹ پڑی، وہ روتے ہوئے گھر گئی اور اپنے والد کو بڑے دکھ سے اپنا درد سنایا۔‘‘
خط یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’والد اس بارے میں اسکول گئے۔ منتظمین کو سوال کیا اور منتظمین کسی معقول وجہ سے جواب نہیں دے سکے۔ انتہائی افسوس کے ساتھ مطلع کیا جاتا ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر ضلع مہسانہ کے کھیرالو تعلقہ کے لنوا گاؤں میں طالبہ کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے وہ صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے عزت سے محروم ہونے کا نتیجہ ہے۔ انصاف پسند تمام مذاہب اور ذات پات کے انسانی نقطہ نظر کے حامل لوگوں نے گہرا صدمہ محسوس کیا ہے۔‘‘
انہوں نے اس واقعہ کو ’’انتہائی افسوسناک اور مقدس تعلیمی شعبے کو داغدار کرنے والا سانحہ‘‘ قرار دیتے ہوئے خط میں مزید کہا: ’’گاندھی جی اور سردار صاحب کے گجرات میں معصوم بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کرکے اسکول کے ذمہ داروں نے تعلیم اور گجرات کو بدنام کیا ہے۔ ہمارا آپ کے سامنے ایک مطالبہ ہے کہ بے ہودہ کاموں کو کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔ اس طرح کے امتیازی فعل کے مرتکب کے خلاف مناسب تفتیش کی جانی چاہیے اور ذمہ دار منتظمین یا پرنسپل کے خلاف کاروائی کی جائے۔‘‘