حضرت معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے 811 کے عرس مبارک کے موقع پر گزشتہ دنوں زائرین نے قابل اعتراض نعرے لگائے جس کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا اور خادم اور زاہرین کے درمیان مار پیٹ بھی ہوئی اس معاملے پر احمد آباد کے شاہ عالم درگار کے خادم خاص صوبہ خان پٹھان نے ہنگامہ برپا کرنے والے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس تعلق سے حضرت شاہ عالم درگاہ کے خادم صوبہ خان پٹھان نے کہا کہ میں سب سے پہلے خواجہ صاحب کے عرس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، لیکن خواجہ معین الدین کے عرس کے موقع پر بریلویوں نے جس طرح مسند اعلی حضرت زندہ باد کے نعرے بازی کی اس کی پر زور مذمت کرتا ہوں ۔
کیوں کہ اسلام صرف اعلی حضرت نے زندہ نہیں کیا۔ اس سے پہلے بھی بہت سے اولیائے اکرم نے اسلام کو پھیلایا ہے۔ غریب نواز ہندوستان کے بادشاہ ہے جنہوں نے ایک دن میں 92000 غیر مسلمانوں کو کلمہ پڑھایا، یہ ایک ریکارڈ ہے۔ چوہان، پرمار، قریشی اور جو پسماندہ ذات کے لوگ ہیں وہ سب خواجہ صاحب پر اسلام لائے ہوئے ہیں۔ لوگوں کو خواجہ صاحب کے دربار میں ایسی نعرے بازی کرنا ہی نہیں چاہیے تھا۔ ہم جس کےدربار میں جاتے ہیں ان کے نعرے لگاتے ہیں لیکن کسی اور کے دربار میں جا کے کوئی اور نعرہ لگانا بالکل ہی غلط ہے۔ اس سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
مزید پڑھیں:Ajmer Sharif Urs عرس کے موقع پر عقیدتمندوں کی بڑی تعداد نے اجمیر شریف درگاہ پر حاضری دی
انہوں نے مزید کہا کہ یہ خادموں کی اندرونی سیاست ہے اور اس میں خادم برادری ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ میں دعا کروں گا کہ جو بھی سیاست حضور غریب نواز کے دربار میں کی گئی ہے اسے جلدی سے جلدی اللہ تعالی سبق سکھائے اور جس نے بھی یہ گناہ کیا ہے اسے سزا دی جائے۔