احمدآباد: احمدآباد کی سابرمتی ندی پر شاندار ریور فرنٹ بنا کر دنیا بھر میں مودی حکومت نے گجرات ماڈل کو دکھا لیکن حال ہی میں سبرمتی ندی کے تعلق سے ایک چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آئی جس میں CPCB مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے ایک رپورٹ پیش کی کہ سابرمتی ندی ہندوستان کی دوسری سب سے زیادہ آلودہ ندی ہے. اس رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملے پر سماعت کی اور گجرات آلودگی کنٹرول بورڈ کو ہدایت دی کہ cpcb کی رپورٹ کو عدالت میں پیش کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سلسلے میں سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ کی چیف جسٹس سونیا گوکانی اور جسٹس ویبھاوی ناناوتی کی بینچ نے گجرات آلودگی کنٹرول بورڈ کو کہا کہ وہ جو رپورٹ مرکزی جل شکتی وزارت نے پارلیمنٹ میں جو رپورٹ سابرمتی ندی کی آلودگی کے تعلق سے پیش کی گئی تھی اسے ہائی کورٹ میں پیش کیا جائے. اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان میں موجود تمل ناڈو کی کوم ندی سب سے زیادہ آلودہ ندی ہے۔ اس کے بعد گجرات کے احمدآباد شہر میں موجود سابرمتی ندی دوسری سب سے زیادہ آلودہ ندی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ رپورٹ تشویشناک ہے کیونکہ دو سال قبل احمدآباد کی سابرمتی ندی کی آلودگی کو دور کرنے کے لیے ایک گجرات ہائی کورٹ نے ایک مہم شروع کی تھی اور سابرمتی ندی کو زندہ کرنے کی پہل کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی گجرات ہائی نے مختلف سرکاری اداروں کو پھٹکار لگاتے ہوئے سابرمتی ندی کی آلودگی کو کچھ حد تک کم کرنے کا یقین دہانی دی تھی۔ ایسے میں کورٹ کی بنچ نے سی بی سی پی کی رپورٹ پر بات کرتے ہوئے اس معاملے کے ایمیکس کیوری وکیل ہیمانگ شاہ نے کہا کہ ندی کی صفائی کا پھل چکھنا اس نسل کے لیے ممکن نہیں ہے لیکن ایسا ممکن ہے کہ آنے والی نسلیں اس سے فائدہ اٹھائیں گی۔