احتجاج کر رہے لوگوں نے بتایا کہ ’’کھیتی باڑی کا سیزن شروع ہو چکا ہے، تاہم حیرانی کی بات ہے کہ محکمہ آبپاشی کی خاموشی اور نا اہلیت کے سبب سیکنڑوں کنال زرعی اراضی کے لیے سینچائی کا معقول انتظام نہ ہونے کے سبب کھیت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ واحد پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں کے باشندوں کا روزگار کھیتی باڑی پر ہی منحصر ہے۔ تاہم کھیتوں میں اب تک پانی نہ ہونے کے سبب کھیت سوکھ چکے ہیں اور وہ سینچائی کے بغیر بیج نہیں بو سکتے۔
احتجاج کر رہے کسانوں نے دعویٰ کیا کہ گذشتہ برس بھی کھیتوں میں وقت پر پانی کا انتظام نہ کیے جانے کے سبب انہیں نقصان سے دوچار ہونا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ کے ملازمین سندھ نالہ پر اپنی ڈیوٹی بحسن خوبی انجام نہیں دیتے جس کے سبب نالہ سندھ کا پانی ان کے کھیتوں تک وقت پر نہیں پہنچ پاتا۔
انہوں نے اس ضمن میں محکمہ آبپاشی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔