گورنر کے صلاحکار بشیر احمد خان کے گاندربل ضلع کے دورے کے دوران مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ انہیں گورنر کے مشیر کے ساتھ ملاقات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں کو ایسے کاموں کے لئے رکھا گیا ہے جو انتظامیہ کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل جب ضلعی انتظامیہ نے دو ہیلپ لائن نمبرز ملاقات کے لئے جاری کئے لیکن ان پر کوئی بھی فون نہیں اٹھا رہا تھا۔
'ہمیں مشیر سے ملنے نہیں دیا گیا' انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہر وقت دور دراز علاقوں سے آئے لوگوں کے مسائل افسران کے گیٹ سے باہر ہی رکھے جاتے ہیں۔ چھتر گل سوسائٹی نے ایک مطالبہ بنا کر گورنر کے مشیر بشیر احمد خان کو پیش کرنا تھا تاہم انہیں ملاقات کرنے کی اجازت ہی نہیں دی گئی۔ انہوں کہا کہ جب فون پر جواب نہیں ملا تو انہوں نے اس نمبر پر ایک میسج بھیج کر ملاقات کی کوشش کی تاہم آج صبح چھترگل کنگن سے آئے اس وفد کو ملاقات کے بغیر ہی واپس لوٹنا پڑا۔ اگرچہ ای ٹی وی بھارت کے رپورٹر نے بھی از خود اس نمبر پر فون کر کے دیکھنا چاہا تاہم رابطہ نہ ہو سکا۔ادھر مقامی لوگوں نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ گورنر کے مشیر کافی کم وقت کے لیے آئے تھے جب کہ علاقے کے مطالبات صرف قلم اور کاغذ تک ہی محدود رہ گئے۔