ETV Bharat / state

Kangan Maternity Hospital Awaits Completion: سو بستروں والا زچہ بچہ اسپتال برسوں سے تشنہ تکمیل

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 2, 2023, 8:17 PM IST

وسطی کشمیر کے کنگن علاقے میں زچہ بچہ اسپتال کی عدم موجودگی کے باعث حاملہ خواتین کو طبی معائنہ کے لئے یا ایمرجنسی کے دوران سرینگر کے لل دید اسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

سو بستروں والا زچہ بچہ اسپتال 11برسوں سے تشنہ تکمیل
سو بستروں والا زچہ بچہ اسپتال 11برسوں سے تشنہ تکمیل
سو بستروں والا زچہ بچہ اسپتال 11برسوں سے تشنہ تکمیل

گاندربل: وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں جموں و کشمیر حکومت نے کنگن علاقے میں 100بستروں پر مشتمل زچہ بچہ (ایم سی ایچ) ہسپتال کی تعمیر کو سنہ 2012میں منظوری دی تھی، تاہم گیارہ برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اسپتال کو مکمل نہیں کیا جا رہا۔ 27کروڈ روپے کی تخمینہ لاگت سے حکومت نے زچگی اور نو مولود بچوں کی طبی خدمات کو بہتر بنانے کے لئے ایک دہائی سے بھی زائد عرصہ قبل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا، تاہم طویل عرصہ کے باوجود نا معلوم وجوہات کی بنا پر اسپتال کا تعمیری پروجیکٹ مکمل ہونے سے کوسوں دور ہے۔

مقامی باشندوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اسپتال کی تعمیر کو ٹھیکہ داروں اور سپلائرز کے فائدے کو مد نظر رکھتے ہوئے منظوری دی گئی ہے۔‘‘ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی سرپنچ صاحبان نے کہا کہ علاقے میں زچگی اسپتال نہ ہونے کے سبب حاملہ خواتین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’حاملہ خواتین کو ایمرجنسی کے دوران طبی خدمات حاصل کرنے کے لیے قریب 70کلومیٹر کا پُر مشقت سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ حاملہ خواتین کے ساتھ ساتھ زچہ بچہ اسپتال نہ ہونے کے سبب نو مولود کی طبی خدمات بھی شدید متاثر ہیں۔

مزید پڑھیں: SKIMS Neglects Cancer Patients: کشمیر کے سکمز ہسپتال میں کینسر مریض فراموش

فنڈس کی عدم دستیابی کے باعث سنہ 2019میں اسپتال کا تعمیری کام روک دیا گیا تھا اور اس بارے میں ہاؤسنگ بورڈ کے اہلکاروں نے بتایا کہ زیادہ تر بجلی وغیرہ کا کام رکا پڑا ہے اور اس حوالہ سے متعلقہ افراد کو مطلع کیا گیا ہے۔ مقامی باشندوں نے حکومت سے اسپتال کا باقی ماندہ کام فوری طور مکمل کرنے کی اپیل کی ہے، تاکہ حاملہ خواتین کو طبی خدمات کی حصولیابی کے لیے سرینگر کا سفر نہ کرنا پڑے۔

سو بستروں والا زچہ بچہ اسپتال 11برسوں سے تشنہ تکمیل

گاندربل: وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں جموں و کشمیر حکومت نے کنگن علاقے میں 100بستروں پر مشتمل زچہ بچہ (ایم سی ایچ) ہسپتال کی تعمیر کو سنہ 2012میں منظوری دی تھی، تاہم گیارہ برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اسپتال کو مکمل نہیں کیا جا رہا۔ 27کروڈ روپے کی تخمینہ لاگت سے حکومت نے زچگی اور نو مولود بچوں کی طبی خدمات کو بہتر بنانے کے لئے ایک دہائی سے بھی زائد عرصہ قبل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا، تاہم طویل عرصہ کے باوجود نا معلوم وجوہات کی بنا پر اسپتال کا تعمیری پروجیکٹ مکمل ہونے سے کوسوں دور ہے۔

مقامی باشندوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اسپتال کی تعمیر کو ٹھیکہ داروں اور سپلائرز کے فائدے کو مد نظر رکھتے ہوئے منظوری دی گئی ہے۔‘‘ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی سرپنچ صاحبان نے کہا کہ علاقے میں زچگی اسپتال نہ ہونے کے سبب حاملہ خواتین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’حاملہ خواتین کو ایمرجنسی کے دوران طبی خدمات حاصل کرنے کے لیے قریب 70کلومیٹر کا پُر مشقت سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ حاملہ خواتین کے ساتھ ساتھ زچہ بچہ اسپتال نہ ہونے کے سبب نو مولود کی طبی خدمات بھی شدید متاثر ہیں۔

مزید پڑھیں: SKIMS Neglects Cancer Patients: کشمیر کے سکمز ہسپتال میں کینسر مریض فراموش

فنڈس کی عدم دستیابی کے باعث سنہ 2019میں اسپتال کا تعمیری کام روک دیا گیا تھا اور اس بارے میں ہاؤسنگ بورڈ کے اہلکاروں نے بتایا کہ زیادہ تر بجلی وغیرہ کا کام رکا پڑا ہے اور اس حوالہ سے متعلقہ افراد کو مطلع کیا گیا ہے۔ مقامی باشندوں نے حکومت سے اسپتال کا باقی ماندہ کام فوری طور مکمل کرنے کی اپیل کی ہے، تاکہ حاملہ خواتین کو طبی خدمات کی حصولیابی کے لیے سرینگر کا سفر نہ کرنا پڑے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.