بٹہ وینہ، گاندربل کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں قائم طبی مرکز میں گائیڈ لائنز کے مطابق چار ڈاکٹروں کی تعیناتی ہونی چاہیے، جب کہ بٹہ وینہ پبلک ہیلتھ سنٹر میں اس وقت ایک ہی ڈاکٹر موجود ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا ڈاکٹروں کی کمی کے باعث بٹہ وینہ اور اس سے متصل علاقوں واکورہ، نواب باغ، ززنہ، سمیت دیگر علاقوں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طبی مرکز میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث بعض دفعہ معمولی تجویز یا معائنہ کے لیے مریضوں کو پندرہ کلومیٹر دور ضلع اسپتال گاندربل جانا پڑتا ہے۔
مقامی باشدوں کے علاوہ پنچ اور بی ڈی سی چیئر پرسن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بٹہ وینہ طبی مرکز میں تیس ملازمین موجود ہونے چاہیے۔ تاہم ’’ملازمین اپنی ڈیوٹی دوسری جگہ انجام دے رہے ہیں اور تنخواہ اسی مرکز سے حاصل کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ دو ماہ قبل ایک ڈاکٹر کا تبادلہ کیا گیا جبکہ اس کی جگہ دوسرے ڈاکٹر کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور ڈاکٹر صاحبہ جو زچگی کے لیے تھیں تعطیل پر ہیں۔ ان کا متبادل بھی فراہم نہیں کیا گیا جس سے کثیر آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس ضمن میں چیف میڈیکل آفیسر گاندربل ڈاکٹر معراج الدین نے بٹہ وینہ طبی مرکز میں ڈاکٹروں کی کمی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’طبی مرکز میں گائیڈ لائنز کے مطابق عملہ تعینات کیا گیا ہے۔‘‘