ڈپٹی کمشنر گاندربل کریتکا جیوتسنا نے گاندربل میں منعقدہ مختلف سی ایس ایس پر بیداری اور حوصلہ افزائی کیمپ کی صدارت کی اور ضلع گاندربل کو خود انحصاری اور خود اعتمادی کی علامت بنانے اور مرکز کے باقی علاقوں کی طرح بنانے پر زور دیا۔Motivation Camp on Various CSSs Held in Ganderbal
اس موقع پر ضلعی افسران نے مختلف سرکاری اسپانسرڈ اسکیمز کے تحت سابقہ اور موجودہ مالیاتی کامیابیوں کا موازنہ پیش کیا۔
بتایا گیا کہ وزیر اعظم ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام کے تحت 2180 منظور شدہ کیسز میں سے 1471 کیسز کی ادائیگی کی گئی ہے اور 22-2021 میں منظور شدہ 115.51 کروڑ روپے میں سے 77.17 کروڑ روپے کی رقم بھی تقسیم کی گئی ہے۔
اسی طرح، مدرا MUDRA اسکیم کے تحت 215.78 کروڑ روپے کی رقم موجودہ مالی سال میں 10658 مستفیدین کے درمیان تقسیم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ MUMKIN اسکیم کے تحت 51 گاڑیاں دی گئی ہیں، جن کی لاگت 50.32 لاکھ روپے سبسڈی کے طور پر اور 455.81 لاکھ روپے قرض کے حصے کے طور پر ہے۔
اے ڈی ہینڈی کرافٹس/ ہینڈلوم نے بتایا کہ محکمہ نے سال 2021-22 میں محکمہ کے پاس دستیاب مختلف مالی امدادی اسکیمز کے تحت 245 مستفیدین میں 308.2 لاکھ روپے کی رقم تقسیم کی ہے۔
ڈی سی نے مختلف محکموں کے ضلعی افسران جیسے جنرل مینیجر ڈی آئی سی گاندربل، ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ آفیسر، ڈسٹرکٹ آفیسر کے وی آئی بی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر دستکاری/ ہینڈ لوم، لیڈ ڈسٹرکٹ مینیجر، کوآرڈینیٹر کے وی آئی سی اور دیگر کو پی ایم ای جی پی، ممکن، اے سی سی، مدرا اور کے تحت کامیابیوں پر مبارکباد دی۔
کریتیکا جیوتسنا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ضلع انتظامیہ تمام بے روزگار مستفید کنندگان خصوصاً ضلع کے بے روزگار نوجوانوں کو روزی روٹی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس طرح ضلع آتم نربھر بھارت بن جائے گا۔ انہوں نے آئندہ مالی سال میں بہتری کی ضرورت پر مزید زور دیا۔
لائن ڈپارٹمنٹس کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے جیوتسنا نے تمام ضلعی افسران کو ہدایت دی کہ وہ ان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو جاری رکھیں تاکہ بے روزگار دیہی آبادی سمیت ضلع کا ایک بڑا حصہ مستفید ہو سکے اور دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو سکے۔
ڈی سی نے ضلع میں مختلف سرکاری اسپانسر شدہ فلیگ شپ اسکیمز کے تحت محکموں کی طرف سے اسپانسر کیے گئے مستفیدین کے درمیان منظوری کے خطوط/چیک/کمرشل گاڑیوں کی چابیاں بھی حوالے کیں۔
بیداری کیمپ کا مقصد نوجوانوں اور معاشرے کے تمام طبقوں کے لوگوں کو اس میں حصہ لینے کی ترغیب دینا تھا اور انہیں ان مراعات/سبسڈیز کے بارے میں آگاہ کرنا تھا جو حکومت کے زیر اہتمام مختلف فلیگ شپ اسکیمز کے ذریعے دستیاب ہیں۔