جموں و کشمیر، ضلع گاندربل کے دور دراز علاقہ گنی ون کے مختلف دیہات کے لوگ پینے کے صاف پانی کی قلت کے باعث نالے کا کندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ اگرچہ گاؤں میں قدرتی آبی وسائل کی وافر مقدار موجود ہے جس میں نہریں اور چشمے بھی شامل ہیں، لیکن محکمہ جل شکتی تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ گذرنے کے باوجود صاف پانی کی فراہمی کے لیے انفراسٹرکچر قائم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ جل شکتی کے ملازمین کبھی بھی اس علاقے کا دورہ تک نہیں کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ متعلقہ محکمہ کے درجنوں عہدے داروں سے اس کے متعلق شکایت بھی درج کروائی ہے لیکن ابھی تک کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی غفلت کی وجہ سے آج لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، جس سے ان کی صحت کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ اس لیے انہوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کر کے پینے کا صاف پانی مہیا کرائیں۔