مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں لوگوں کا بینکوں کے باہر لمبی قطاروں کا نا تھمنے والا سلسلہ جاری ہے۔
ڈوڈہ کے دور دراز دیہات میں بینکنگ سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے مختلف دیہات سے لوگ بجلی بِل کی ادائیگی، پیسے جمع کرنے و دیگر معاملات کے لئے صدر مقام پہنچ جاتے ہیں اور یہاں انہیں جموں وکشمیر بینک کی مین برانچ کے باہر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔
دھڑا گندنہ اور پریم نگر دیہات سے آئے ہوئے صارفین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مقامی سطح پر بینک نہ ہونے کی وجہ سے اُن کو پچاس کلو میٹر کی مسافت طے کرنا پڑتی ہے۔
بعض صارفین نے شکایت کی کہ انہیں مقامی بینکوں پر صرف دو یا تین ہزار تک کی رقومات کی مہیا ہوتی ہیں جس کے سبب بھی انہیں مین برانچ کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔
جہاں لوگوں کو کئی کلومیٹر کی مسافت طے کرنے سے دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں ڈوڈہ کی مین بینک برانچ کے باہر عوام کی بھیڑ سے رہنما خطوط کا لحاظ رکھنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: 'احتیاطی تدابیر اختیار نہ کیے تو حالات بدتر ہونگے'
عابد حسین نامی ایک مقامی نوجوان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بجلی کے ایک مہینے کا بل جمع کرنے کے لیے انہیں مین برانچ آنا پڑا، ’’یہاں صبح سے قطار میں کھڑے دھکے کھا رہے ہیں۔‘‘
ڈوڈہ کی عوام نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بل کی ادائیگی سمیت دیگر بینکنگ معاملات کے لیے انکے علاقہ جات میں کائونٹر کھولے جائیں تاکہ معمولی کاموں کے لیے انہیں مین بازار کا رخ نہ کرنا پڑے۔