جموں و کشمیر میں سال 2002 کے بعد ہر گاؤں، محلّوں میں سرکاری اسکولوں کا قیام عمل میں لایا گیا اور اُن اسکولوں میں جب بچّوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو اُنکا درجہ بڑھایا گیا۔ لیکن ضلع ڈوڈہ میں متعدد ایسے اسکول موجود ہیں جو نوے کی دہائی میں بنائے گئے تھے، ان کی طرف نا ہی متعلقہ محکمے نے توجہ دی اور ناہی حکومت نے اس سمت میں کوئی اقدامات کئے۔
ضلع ڈوڈہ کے سب ڈویژن ٹھاٹھری کے پھگسو میں بہت کچھ بدل گیا۔ پھگسو کو تحصیل کا درجہ بھی مل گیا لیکن علاقہ کے مڈل اسکول کی درجہ بندی نا ہو سکی۔ جس وجہ سے وہاں کے لوگ متعلقہ محکمہ اور حکومت سے نالاں ہیں۔
پھگسو کی عوام نے آج سے پنتیس برس قبل قائم کئے گئے گورنمنٹ مڈل اسکول پھگسو کا درجہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ 35 برس قبل اسکول جس حالت میں شروع کیا گیا تھا آج بھی اس اسکول کی حالت ویسی ہی ہے۔ جبکہ گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں میں اس کے بعد قائم ہونے والے کئی تعلیمی ادارے کافی ترقی کر گئے۔
عوامی مانگ کو نظر میں رکھتے ہوئے حکومت مذکورہ اسکول کا درجہ بڑھائے تاکہ علاقہ کے بچّوں کو گھر کی دہلیز پر تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل سکے۔