پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں گزشتہ دو ماہ سے شدت کی گرمی پڑنے سے پہاڑوں پر گللیشئر پگھلنے کی وجہ سے دریائے چناب کے پانی کی سطح میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔
خطہ چناب کے قصّبہ ٹھاٹھری، پریم نگر اور پُل ڈوڈہ میں ہر وقت لوگوں کی بھیڑ رہتی ہے اور اکثر لوگ گرمی کی شدّت سے بچنے کے لئے دریائے چناب کے کنارے جاتے ہیں۔
گزشتہ ماہ سے ہی پہلے ضلع انتظامیہ کشتواڑ نے دریائے چناب کے پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کی ایڈوائزی جاری کی تھی، اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ ڈوڈہ نے بھی ایڈوائزری جاری کر کے لوگوں کو دریائے چناب سے دور رہنے کی اپیل کی تھی۔
واضح رہے کہ خطہ چناب میں دریائے چناب کے پانی میں دو پن بجلی پروجیکٹ کے لئے باندھ بننے کے بعد دریا جھیل کی شکل میں تبدیل ہو گئی ہے اور پُل ڈوڈہ میں دریا کا پانی بٹوت، کشتواڑ، ڈوڈہ قومی شاہراہ کے بلکل قریب آ گیا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ دو روز سے ہو رہی موسلادھار بارشوں کی وجہ سے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ جس سے اُن لوگوں کو زیادہ خطرہ لاحق ہو گیا ہے، جو دریا سے ریت نکال کر مزدوری کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عوام کا تعاون ناگزیر
پُل ڈوڈہ کے مقام پر لوگوں کے لئے سیاحت کی طرف سے واٹر سپورٹس سنٹر کا قیام عمل میں لایا تھا لیکن وہ کافی عرصہ سے ناکارہ بن گیا ہے۔
قومی شاہراہ پر ہونے والے حادثات میں گاڑیاں اکثر دریا میں ڈوب جاتی ہیں اور آج تک کوئی بھی گاڑی دریا سے برآمد نہیں ہوئی ہے۔