ریاست ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے پہلی بار اتنی بڑی مقدار میں پانی چھوڑا گیا جس کے بعد دارالحکومت دہلی میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور تقریباً 10 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور حفاظتی انتظامات کئے جارہے ہیں۔
دہلی میں سیلاب جیسی صورتحال - Yamuna continues to swell in Delhi
جمنا ندی پر بنے ہتھنی کنڈ بیراج سے 8.28 لاکھ کیوزک پانی چھوڑا گیا جس کی وجہ سے دہلی میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
دہلی میں سیلاب جیسی صورتحال
ریاست ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے پہلی بار اتنی بڑی مقدار میں پانی چھوڑا گیا جس کے بعد دارالحکومت دہلی میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور تقریباً 10 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور حفاظتی انتظامات کئے جارہے ہیں۔
Intro: دہلی کی جمنا ندی میں ہتھنی کنڈ بیراج سے چھوڑے گیے 8.28 لاکھ کیوسیک پانی سے دارالحکومت دہلی میں سیلاب کے حالات بنتے نظر آ رہے ہیں.
Body:ہریانا کے ہتھنی کنڈ بیراج سے پہلی بار اتنی بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے کے بعد دارالحکومت دہلی کے 10 ہزار سے زائد افراد کو حفاظتی مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے. عوام کی حفاظت کے لیے لوہے کے پل کو بھی عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے.
جمنا ندی اپنے خطرے کے نشان 205.38 سے بڑھ کر 206.4 تک پہنچ چکی ہے. ایسے میں حکومت اپنی جانب کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور لوگوں کو نشیبی علاقوں سے نکال کر انہیں حفاظتی مقامات پر منتقل کر ان کے لیے کھانا، رہنا اور میڈیکل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں.
حالانکہ حکومت نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں. لیکن عوام ہر بار کی طرح اس بار بھی اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر رہنے کے لیے مجبور ہیں.
وویک وہار کے ایس ڈی ایم راجیش چودھری نے بتایا کہ پانی اب تک 206.4 تک پہنچ چکا ہے آیندہ دنوں میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے. انہوں نے بتایا کہ مسلسل نشیبی علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے اب تک شاہدرا سے 600 لوگوں کو باہر نکالا جا چکا ہے جبکہ کچھ لوگوں کو ابھی بھی نکالا جانا باقی ہے.
وہیں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جان کو خطرے میں کر بانی میں سے اپنا سامان نکال رہی ہیں. انہیں ڈر ہے کہ پانی کے ساتھ آیے سانپ بچھو سے ان کی زندگی خطرے میں نہ پڑ جائے.
Conclusion:راجیش چوہدری، ایس ڈی ایم، وویک وہار
مقامی باشندہ
Body:ہریانا کے ہتھنی کنڈ بیراج سے پہلی بار اتنی بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے کے بعد دارالحکومت دہلی کے 10 ہزار سے زائد افراد کو حفاظتی مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے. عوام کی حفاظت کے لیے لوہے کے پل کو بھی عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے.
جمنا ندی اپنے خطرے کے نشان 205.38 سے بڑھ کر 206.4 تک پہنچ چکی ہے. ایسے میں حکومت اپنی جانب کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور لوگوں کو نشیبی علاقوں سے نکال کر انہیں حفاظتی مقامات پر منتقل کر ان کے لیے کھانا، رہنا اور میڈیکل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں.
حالانکہ حکومت نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں. لیکن عوام ہر بار کی طرح اس بار بھی اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر رہنے کے لیے مجبور ہیں.
وویک وہار کے ایس ڈی ایم راجیش چودھری نے بتایا کہ پانی اب تک 206.4 تک پہنچ چکا ہے آیندہ دنوں میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے. انہوں نے بتایا کہ مسلسل نشیبی علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے اب تک شاہدرا سے 600 لوگوں کو باہر نکالا جا چکا ہے جبکہ کچھ لوگوں کو ابھی بھی نکالا جانا باقی ہے.
وہیں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جان کو خطرے میں کر بانی میں سے اپنا سامان نکال رہی ہیں. انہیں ڈر ہے کہ پانی کے ساتھ آیے سانپ بچھو سے ان کی زندگی خطرے میں نہ پڑ جائے.
Conclusion:راجیش چوہدری، ایس ڈی ایم، وویک وہار
مقامی باشندہ
Last Updated : Sep 27, 2019, 4:39 PM IST