ریاست جموں و کشمیر کو دو حصوں میں بانٹنے کے مودی حکومت کے اعلان کے بعد صدر جمہوریہ نے آرٹیکل 35 اے کو بھی ختم کر دیا ہے، اس پورے معاملے پر ملک کے وہ تمام نمائندہ مسلم جماعتیں خاموش ہیں، جو ہمیشہ جموں و کشمیر کے لیے خصوصی درجہ کی حمایت کرتی رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے جب جماعت اسلامی ہند، جمعیت علما ہند اور مسلم مجلس مشاورت سے اس ضإن میں رد عمل جاننے کی کوشش کی، تو تمام جماعتوں نے لب کشائی سے گریز کیا۔
ایک مسلم تنظیم کے ذمہ دار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے اس موضوع پر مختلف مسلم جماعتوں کی ہنگامی میٹنگ ارشد مدنی کی رہائش گاہ پر منعقد کی جائے گی۔
اس حساس مسئلہ پر مسلم جماعتوں کی ایک ہنگامی میٹنگ بلائی گئی ہے، جس میں ملی جماعتیں کیا موقف اختیار کریں گی، طے کیا جائے گا۔