گذشتہ روز قومی دارالحکومت دہلی سے حزب اختلاف جماعتوں کے رہنماؤں کا وفد جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی غرض سے سرینگر روانہ ہوا تھا جس کی رہنمائی راہل گاندھی کر رہے تھے لیکن انہیں سرینگر ایئر پورٹ سے واپس لوٹنا پڑا تھا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کانگریس کے ترجمان میم افضل سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں حالات بالکل ٹھیک ہیں لیکن جب حزب اختلاف رہنماؤں کی جماعت وہاں جانے کی کوشش کرتی ہے تو انہیں وہاں جانے نہیں دیا جاتا، اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو انہیں جانے کیوں نہیں دیتے؟'
جبکہ کانگریس کے سینیئر رہنما طارق انور نے جموں و کشمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'کچھ روز قبل ہی جموں و کشمیر کے گورنر نے راہل گاندھی کے بیان پر کہا تھا کہ وادی میں حالات معمول پر ہیں لیکن کیوں حزب اختلاف کے رہنماؤں کو وہاں جانے سے روکا جا رہا ہے۔'
گورنر نے کہا تھا کہ اب سب کچھ ٹھیک ہے اور اگر وہ چاہیں تو خود آ کر حالات کا جائزہ لے سکتے ہیں اور جہاز تک بھیجنے کی بات کہی تھی اب جب راہل گاندھی وادی کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے گئے ہیں تو پھر انہیں کیوں روکا جا رہا ہے۔