ETV Bharat / state

وسیم رضوی نے تبلیغی جماعت کے بارے میں یہ باتیں کہیں

دہلی کے مرکز حضرت نظام الدین میں جماعت کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے قیام پذیر ہونے کی خبر موصول ہونے کے بعد جماعت کے لوگوں کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

کوروناوائرس سے بچاؤ کے پیش نظر ملک گیر پیمانے پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی کے حضرت نظام الدین میں جو جماعت کے لوگ ٹھہرے تھے، اس پر وسیم رضوی شدید نکتی چینی کی ہے
کوروناوائرس سے بچاؤ کے پیش نظر ملک گیر پیمانے پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی کے حضرت نظام الدین میں جو جماعت کے لوگ ٹھہرے تھے، اس پر وسیم رضوی شدید نکتی چینی کی ہے
author img

By

Published : Apr 1, 2020, 5:38 PM IST

کوروناوائرس سے بچاؤ کے پیش نظر ملک گیر پیمانے پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی کے حضرت نظام الدین میں جو جماعت کے لوگ ٹھہرے تھے، اس پرشیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے شدید نکتہ چینی کی ہے۔

وسیم رضوی نے تبلیغی جماعت کے بارے میں یہ باتیں کہیں

واضح رہے کہ دہلی کے مرکز حضرت نظام الدین میں جماعت کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد قیام پذیر تھی جس کی خبر موصول ہونے کے بعد ملک میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔

اسی ضمن میں شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے بھی اپنے بیان میں جماعت کے لوگوں کوملک کے دشمن قرار دیا ہے

بدھ کے روز جاری کردہ اپنے ایک بیان میں شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے تبلیغی جماعت کے لوگوں پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت دنیا کا مسلمانوں کی سب سے خطرناک تنظیم ہے، جو اسلام کے پیغام کو غلط سمجھا کر دہشت گرد تنظیموں کے لیے تیار کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم بھارت میں کوروناوائرس جیسی بیماری پھیلا رہا ہے، اتاکہور بھارت میں اس سازش کے سبب زیادہ لوگ ہلاک ہوسکیں۔

قابل غور بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا وائرس جیسے بحران کے اس دور میں بھی لوگ سیاست کے تحت اپنی روٹیاں سینکنے میں مصروف ہیں، اور مرکز نظام الدین کا معاملہ منظرعام پر آنے کے بعد الزامات کا دور شروع ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہر ایک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دی گئی ہدایات پر عمل کرے اور اس کی روک تھام اور قومی مفاد کا شریک بنے۔

واضح رہے کہ ریاست مغربی بنگال سے جماعت کے 14 افراد جہانگیرپوری مسجد میں ملاقات قیام پذیر تھے، جب جہانگیرپوری کی مسجد میں 14 افراد کے رہنے کی اطلاع عوام کو ہوئی تو ان لوگوں کو خوف ہوا کہ شاید اب ان کی گلی میں کورونا انفیکشن نہ ہو، اس لیے لوگوں نے اس کی اطلاع دہلی انتظامیہ کو دیدی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں حالات قابو میں ہیں اور کمیونٹی ٹرانسمیشن نہیں ہے، سبھی سے تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایسی بیماری ہے جس سے بڑے بڑے ملک پست ہوگئے ہیں۔

ایسی حالت میں بھی اگر ہم غیر ذمہ دارانہ حرکت کریں گے تو بہت پریشانی ہوگی، انہوں نے کہا کہ نوراتر چل رہے ہیں مندر خالی ہیں۔

گرودوارے، مکہ اور واٹیکن سٹی سب ویران ہیں، ابھی چار لاکھ لوگوں کو کھانا پہنچایا جارہا ہے اور جلد ہی دس سے بارہ لاکھ لوگوں کے لیے کھانے کا انتظام کیا جائے گا، اس کے لیے 2700 مقامات پر کھانے کا انتظام کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ اس معاملے پر تبلیغی جماعت کے نگراں مولانا یوسف نے دو صفحات پر مشتمل ایک مکتوب جاری کیا ہے، جو 29 مارچ کو دہلی پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر اتل کمار کو لکھا گیا تھا۔

اس خط میں مولانا یوسف نے 22 مارچ کے 'جنتا کرفیو' اور اس کے بعد مکمل لاک ڈاؤن کے اعلان کی وجہ سے جماعت کے افراد کے پھنس جانے کا حوالہ دیا ہے۔

کوروناوائرس سے بچاؤ کے پیش نظر ملک گیر پیمانے پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی کے حضرت نظام الدین میں جو جماعت کے لوگ ٹھہرے تھے، اس پرشیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے شدید نکتہ چینی کی ہے۔

وسیم رضوی نے تبلیغی جماعت کے بارے میں یہ باتیں کہیں

واضح رہے کہ دہلی کے مرکز حضرت نظام الدین میں جماعت کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد قیام پذیر تھی جس کی خبر موصول ہونے کے بعد ملک میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔

اسی ضمن میں شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے بھی اپنے بیان میں جماعت کے لوگوں کوملک کے دشمن قرار دیا ہے

بدھ کے روز جاری کردہ اپنے ایک بیان میں شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے تبلیغی جماعت کے لوگوں پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت دنیا کا مسلمانوں کی سب سے خطرناک تنظیم ہے، جو اسلام کے پیغام کو غلط سمجھا کر دہشت گرد تنظیموں کے لیے تیار کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم بھارت میں کوروناوائرس جیسی بیماری پھیلا رہا ہے، اتاکہور بھارت میں اس سازش کے سبب زیادہ لوگ ہلاک ہوسکیں۔

قابل غور بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا وائرس جیسے بحران کے اس دور میں بھی لوگ سیاست کے تحت اپنی روٹیاں سینکنے میں مصروف ہیں، اور مرکز نظام الدین کا معاملہ منظرعام پر آنے کے بعد الزامات کا دور شروع ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہر ایک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دی گئی ہدایات پر عمل کرے اور اس کی روک تھام اور قومی مفاد کا شریک بنے۔

واضح رہے کہ ریاست مغربی بنگال سے جماعت کے 14 افراد جہانگیرپوری مسجد میں ملاقات قیام پذیر تھے، جب جہانگیرپوری کی مسجد میں 14 افراد کے رہنے کی اطلاع عوام کو ہوئی تو ان لوگوں کو خوف ہوا کہ شاید اب ان کی گلی میں کورونا انفیکشن نہ ہو، اس لیے لوگوں نے اس کی اطلاع دہلی انتظامیہ کو دیدی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں حالات قابو میں ہیں اور کمیونٹی ٹرانسمیشن نہیں ہے، سبھی سے تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایسی بیماری ہے جس سے بڑے بڑے ملک پست ہوگئے ہیں۔

ایسی حالت میں بھی اگر ہم غیر ذمہ دارانہ حرکت کریں گے تو بہت پریشانی ہوگی، انہوں نے کہا کہ نوراتر چل رہے ہیں مندر خالی ہیں۔

گرودوارے، مکہ اور واٹیکن سٹی سب ویران ہیں، ابھی چار لاکھ لوگوں کو کھانا پہنچایا جارہا ہے اور جلد ہی دس سے بارہ لاکھ لوگوں کے لیے کھانے کا انتظام کیا جائے گا، اس کے لیے 2700 مقامات پر کھانے کا انتظام کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ اس معاملے پر تبلیغی جماعت کے نگراں مولانا یوسف نے دو صفحات پر مشتمل ایک مکتوب جاری کیا ہے، جو 29 مارچ کو دہلی پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر اتل کمار کو لکھا گیا تھا۔

اس خط میں مولانا یوسف نے 22 مارچ کے 'جنتا کرفیو' اور اس کے بعد مکمل لاک ڈاؤن کے اعلان کی وجہ سے جماعت کے افراد کے پھنس جانے کا حوالہ دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.