جموں: کشتواڑ اور ڈوڈہ اضلاع کو جوڑنے والے بھارت ریج پر رات کے وقفے کے بعد تلاشی آپریشن دوبارہ شروع ہوا ہے جہاں کل سے تین سے چار عسکریت پسندوں کا ایک گروپ چھپا ہوا تھا۔ ایلیٹ 2 پیرا ایس ایف کا ایک نائب صوبیدار راکیش کمار کل بھارت رج کے گیدری جنگل میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہلاک ہوگیا۔
اتوار کی فائر فائٹ کے بعد بھارت رج کے دونوں اطراف، کشتواڑ کے کیشوان کی طرف اور ڈوڈہ کے بھارت رج کی طرف سے مزید فورسز کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔ ایلیٹ پیرا کمانڈوز کو ہیلی کاپٹروں میں علاقے میں اتارا گیا جبکہ مقامی بیس کیمپوں سے پولیس اور فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
#WATCH | J&K: Visuals from Kishtwar where a search operation is underway by security forces. An encounter took place at Keshwan, Kishtwar between terrorists and security forces on November 10.
— ANI (@ANI) November 11, 2024
(Visuals deferred by unspecified time) pic.twitter.com/UWujuBrq2v
جمعرات کو جب دہشت گردوں نے کشتواڑ کے کنٹواڑہ علاقے کے بالائی علاقوں میں گاؤں کے دفاعی گارڈ کے دو ارکان کلدیپ کمار اور نذیر احمد کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے چھپے ہوئے دہشت گردوں کا سراغ لگانے اور انہیں مارنے کے لیے آپریشن شروع کر دیا تھا۔
ہفتہ کو جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا نے کمانڈروں کے ساتھ تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے بھارت رج کا دورہ کیا۔
جی او سی کے علاقے کے دورے کے ایک دن بعد فورسز کو دہشت گردوں سے رابطہ قائم کرنے میں کامیابی ملی تھی اور شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ تبادلے کے دوران فورسز کو ایک جانی نقصان ہوا جبکہ دہشت گرد دھوکہ دینے میں کامیاب ہو گئے۔
اب دونوں اطراف سے مزید فورسز کو بھیج دیا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے، ایس ایس پی ڈوڈہ محمد اسلم نے کہا "ضلع ڈوڈہ کے بھارت رج کی طرف سے پولیس اور فوج کو علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے کیونکہ تلاشی آپریشن جاری ہے۔
بھارت رج ضلع کشتواڑ کے کنٹواڑہ اور کیشوان کے بالائی علاقوں کو ڈوڈہ ضلع کے بھارت اور ڈیسا علاقوں سے جوڑتا ہے۔ یہ علاقہ وادی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے کپران علاقے کے بالائی علاقوں سے بھی جڑا ہوا ہے۔ رج گھنے جنگلات، لمبے گھاس کے میدانوں، ندیوں اور سخت خطوں کا گھر ہے۔
مزید پڑھیں: اگنو سرینگر میں داخلہ لینے کے خواہشمند طلبا کےلئے آگاہی پروگرام
جموں و کشمیر کے بالائی علاقوں میں بارش اور ہلکی برفباری کی پیش گوئی کے ساتھ، اس علاقے میں موسم کی ایک قسم کی سرگرمی بھی ہوسکتی ہے جو آپریشن میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
اس دوران آپریشن میں ہیلی کاپٹر اور ڈرونز کو بھی استعمال میں لایا گیا ہے اور دہشت گردوں کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔