ETV Bharat / state

Jamiat Ulema Hind met Legal Team مولانا ارشدمدنی کی ہدایت پر جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کی گرفتارشدگان کے اہل خانہ سے ملاقات

جمعیۃ کی اطلاع کے مطابق میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جو فساد متاثرین جمعیۃعلماء ہند سے قانونی امداد لینا چاہتے ہیں وہ مولانا شوکت سے ملاقات کرکے صدرجمعیۃعلماء ہند کے نام ایک درخواست دیں گے جس پر جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے صدر(صدرجمعیۃعلماء ہند) کی منظوری سے فوری کارروائی شروع کردے گی۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 4, 2023, 7:07 PM IST

مولانا ارشدمدنی
مولانا ارشدمدنی

نئی دہلی: دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے میں سرگرم جمعیۃ علماء ہند نے اپنے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح فسادات میں گرفتار مسلم نوجوانوں کے مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لئے لیگل ٹیم کی تشکیل کردی ہے تشکیل کے بعد لائحہ عمل تیار کرنے کے لیئے گذشتہ روز جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نے نوح میں محروسین کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ جیل کا بھی دورہ بھی کیا جہاں مسلم نوجوانو ں کو قید کرکے رکھا گیا ہے۔ جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے مشیر ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی معیت میں ایک وفد نوح پہنچا، لیگل ٹیم نے مولانا محمد خالد قاسمی کے مکان پر نوح فسادمتاثرین سے ملاقات کی اور مقدمات کے متعلق تفصیلات حاصل کیں۔



جمعیۃ کی اطلاع کے مطابق میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جو فساد متاثرین جمعیۃعلماء ہندسے قانونی امداد لینا چاہتے ہیں وہ مولانا شوکت سے ملاقات کرکے صدرجمعیۃعلماء ہند کے نام ایک درخواست دیں گے جس پر جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے صدر(صدرجمعیۃعلماء ہند) کی منظوری سے فوری کارروائی شروع کردے گی۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ نوح فسادات معاملے میں پولس نے پچاس سے زائد مقدمات قائم کررکھے ہیں اور ان مقدمات میں قریب دو سو ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جبکہ پانچ سو سے زائد ملزمین کو مفرور قراردیا گیا ہے اور پولس ملزمین کی تلاش میں ہے اور ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔



ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ پولس نے تین طرح کے مقدمات بنائے ہیں، قتل، اقدام قتل اور امن و امان میں خلل پیدا کرنے کے الزامات کے تحت ملزمین کو گرفتار کیا ہے، چند ملزمین پر ہتھیا ر رکھنے کے قانون کی دفعہ 25/ کے تحت بھی مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محروسین کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے اور مقدمہ کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد یہ سمجھ میں آیا کہ پولس نے درجنو ں ایسے لڑکوں پر مقدمہ قائم کرکے جیل میں ٹھوس دیا ہے جو حادثہ والے دن نوح میں تھے ہی نہیں۔مقامی پولس نے گرفتاری میں زیادتی اور جانبداری سے کام لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح میں راشن کٹس تقسیم

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ مولانا محمد راشدقاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء راجستھان، مولانا محمد خالدقاسمی سابق صدرجمعیۃعلماء متحدہ پنجاب، ایڈوکیٹ مجاہداحمد کے مشورہ سے نوح سیشن کورٹ کے مشہور ایڈوکیٹ شوکت علی کو جمعیۃعلماء ہند قانونی امدادکمیٹی کی طرف سے کیس کی پیروی کیلئے متعین کرلیا گیا ہے اور ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مقدمہ کی نوعیت کے مطابق ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کریں۔ان مقدمات میں چارج شیٹ داخل ہوجانے کے بعد ٹرائل کے متعلق ازسرنومشورہ کرکے آگئے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔لیگل ٹیم کے ایڈوائزر ایڈوکیٹ شاہد ندیم کو اس لیگل ٹیم کا سربراہ مقررکیا گیاہے۔جمعیۃعلماء ہند کی لیگل ٹیم نے میٹنگ کے دوران آنے والے محروسین کے گھروالوں سے مل کر ان کو ڈھارس بندھائی اورجمعیۃعلماء ہند کی طرف سے مکمل قانونی امدادمہیاکرنے کی یقین دہانی کرائی۔

یو این آئی۔

نئی دہلی: دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے میں سرگرم جمعیۃ علماء ہند نے اپنے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح فسادات میں گرفتار مسلم نوجوانوں کے مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لئے لیگل ٹیم کی تشکیل کردی ہے تشکیل کے بعد لائحہ عمل تیار کرنے کے لیئے گذشتہ روز جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نے نوح میں محروسین کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ جیل کا بھی دورہ بھی کیا جہاں مسلم نوجوانو ں کو قید کرکے رکھا گیا ہے۔ جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے مشیر ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی معیت میں ایک وفد نوح پہنچا، لیگل ٹیم نے مولانا محمد خالد قاسمی کے مکان پر نوح فسادمتاثرین سے ملاقات کی اور مقدمات کے متعلق تفصیلات حاصل کیں۔



جمعیۃ کی اطلاع کے مطابق میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جو فساد متاثرین جمعیۃعلماء ہندسے قانونی امداد لینا چاہتے ہیں وہ مولانا شوکت سے ملاقات کرکے صدرجمعیۃعلماء ہند کے نام ایک درخواست دیں گے جس پر جمعیۃعلماء ہند لیگل ٹیم کے صدر(صدرجمعیۃعلماء ہند) کی منظوری سے فوری کارروائی شروع کردے گی۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ نوح فسادات معاملے میں پولس نے پچاس سے زائد مقدمات قائم کررکھے ہیں اور ان مقدمات میں قریب دو سو ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جبکہ پانچ سو سے زائد ملزمین کو مفرور قراردیا گیا ہے اور پولس ملزمین کی تلاش میں ہے اور ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔



ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ پولس نے تین طرح کے مقدمات بنائے ہیں، قتل، اقدام قتل اور امن و امان میں خلل پیدا کرنے کے الزامات کے تحت ملزمین کو گرفتار کیا ہے، چند ملزمین پر ہتھیا ر رکھنے کے قانون کی دفعہ 25/ کے تحت بھی مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محروسین کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے اور مقدمہ کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد یہ سمجھ میں آیا کہ پولس نے درجنو ں ایسے لڑکوں پر مقدمہ قائم کرکے جیل میں ٹھوس دیا ہے جو حادثہ والے دن نوح میں تھے ہی نہیں۔مقامی پولس نے گرفتاری میں زیادتی اور جانبداری سے کام لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح میں راشن کٹس تقسیم

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ مولانا محمد راشدقاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء راجستھان، مولانا محمد خالدقاسمی سابق صدرجمعیۃعلماء متحدہ پنجاب، ایڈوکیٹ مجاہداحمد کے مشورہ سے نوح سیشن کورٹ کے مشہور ایڈوکیٹ شوکت علی کو جمعیۃعلماء ہند قانونی امدادکمیٹی کی طرف سے کیس کی پیروی کیلئے متعین کرلیا گیا ہے اور ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مقدمہ کی نوعیت کے مطابق ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کریں۔ان مقدمات میں چارج شیٹ داخل ہوجانے کے بعد ٹرائل کے متعلق ازسرنومشورہ کرکے آگئے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔لیگل ٹیم کے ایڈوائزر ایڈوکیٹ شاہد ندیم کو اس لیگل ٹیم کا سربراہ مقررکیا گیاہے۔جمعیۃعلماء ہند کی لیگل ٹیم نے میٹنگ کے دوران آنے والے محروسین کے گھروالوں سے مل کر ان کو ڈھارس بندھائی اورجمعیۃعلماء ہند کی طرف سے مکمل قانونی امدادمہیاکرنے کی یقین دہانی کرائی۔

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.