نئی دہلی: دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر اشفاق احمد عارفی نے سفر حج 2023 کے دوران بھارت کے 33 حجاج کے فوت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرحومین میں دہلی کی دو خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ تقریباً 78 حجاج کرام مکہ مکرمہ کے النور اسپتال، کنگ فیصل اسپتال، کنگ عبدالعزیز اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں ابھی بھی زیر علاج ہیں۔ صحت یاب ہونے پر ان کی واپسی ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب میں موسم کافی خشک ہوتا ہے۔ حج کی ادائیگی کے دوران پیدل بھی کافی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔ ایسے میں ہر برس ہی کئی افراد فوت ہو جاتے ہیں۔ سعودی قانون کے مطابق دوران حج فوت ہونے والے افراد کو سعودی عرب میں ہی دفن کیا جاتا ہے۔
رواں برس 30 جون یعنی حج کے بعد سب سے زیادہ تعداد میں حجاج کرام انتقال کر گئے ہیں زیادہ تر لوگوں کی وفات منی میں ہوئی ہے۔ وہیں کچھ معاملے مزدلفہ مکہ اور میدان عرفات میں بھی سامنے آئے ہیں۔ فوت ہونے والوں کا تعلق گجرات، آسام، اتر پردیش، تلنگانہ، کیرلا، تامل ناڈو، کرناٹک، جموں اینڈ کشمیر، بہار، مہاراشٹر، مغربی بنگال اور دہلی سے ہے۔ دہلی سے فاطمہ بیگم اور حور بانو کا نام ہے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر سے سفر حج پر جانے والے عازمین میں فوت ہونے والے عازمین کی تعداد 230 بتائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
غور طلب ہے کہ قومی دارالحکومت دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازوں کی واپسی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ اس دوران دہلی میں اب تک 5 پروازیں اتر چکی ہیں۔ جن میں 1870 حجاج کرام شامل تھے۔ ان 1870 میں سے 1040 مرد اور 830 خواتین تھیں۔ دہلی میں پروازوں کی واپسی کا سلسلہ 21 جولائی 2023 تک جاری رہے گا۔ جس کے ذریعے تقریبا 20 ہزار عازمین سعودی عرب سے سفر حج مکمل کرکے اپنے وطن میں واپس لوٹیں گے۔