غفار مارکیٹ کا یہ بازار کرول باغ اسمبلی کے تحت آتا ہے، سیاسی لحاظ سے بھی بہت مشہور رہا ہے، کیونکہ یہ مارکیٹ نئی دہلی اسمبلی سے متصل کرول باغ اسمبلی کے تحت آتا ہے۔
جس پر 2015 سے پہلے بی جے پی کا قبضہ تھا ، لیکن سال 2015 میں عام آدمی پارٹی نے یہاں پر اپنا قبضہ جمایا تھا۔
سال 2015 سے پہلے ، سریندر پال رتوال بی جے پی کے ایم ایل اے تھے۔
وہیں 2015 میں وشیش روی نے کرول باغ اسمبلی سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ جس کے بعد ایک بار پھر 2020 میں، پارٹی نے انہیں امیدوار بنایا ہے۔
وہیں بی جے پی سے یوگیندر چندولیا میدان میں ہے اور کانگریس سے گورو دھنک ھر داؤ چلا گیا ہے۔
'دکاندار عام آدمی پارٹی کے کام سے خوش ہیں۔'
غفار مارکیٹ کے تاجروں اور دکانداروں نے ہمیشہ انتخابی عمل میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، ان کے امور کا انتخابات میں بھی گہرا اثر پڑتا ہے۔
شاید اس لئے کہ 2015 میں عام آدمی پارٹی نے یہاں کے تاجروں پر گہرا چھاپ چھوڑا تھا، لیکن 5 سال بعد بھی آج بھی وہی صورتحال برقرار ہے۔
یہی جاننے کے لیے جب ہم اس مارکیٹ میں پہنچے تو دکاندار ظہیر احمد نے بتایا کہ یہاں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے نے بہت کام کیا ہے، لیکن اب مارکیٹ میں صفائی اور گٹر کا مسئلہ ہے اور خاص طور پر مارکیٹ میں پارکنگ کا سب سے بڑا مسئلہ باقی ہے۔ جس پر ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی ایم ایل اے جیت کر آئے وہ اس پر کام کریں۔
وہیں دکانداروں کا کہنا تھا کہ ہمیشہ لیڈر چاہتے ہیں کہ ہم کام کریں کیونکہ کاروبار پوری طرح سے مارکیٹ سست روی کا شکار ہے اور کاروبار ٹھپ ہے۔
ایسی صورتحال میں ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ جو بھی رہنما ہمیں کام دیں، ہم ان کی حمایت کریں گے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی یوم جمہوریہ کے موقع پر عوام کو مبارکباد
وہیں دکانداروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں بیت الخلا کی کوئی سہولت موجود نہیں ، گندے پانی کا بہاؤ اور سڑکوں پر گندا پانی بہنے لگتا ہے، لیکن یہ کام میونسپل کارپوریشن کا ہے جس میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ بی جے پی نے یہاں کوئی کام نہیں کیا، لہذا ہم عام آدمی پارٹی کے کاموں سے مطمئن ہیں اور ایک بار پھر وہ انہیں موقع دیں گے۔'