یہ عرضی ممبئی کے ایک وکیل گھنشیام اپادھیائے نے دائر کی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت کے پروگرام میں ہزاروں افراد کو جمع کرکےمرکزی حکومت کی ہدایت نامے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
مرکزی حکومت نے کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا گیا تھا۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے کئی دن گزرنے کے باوجود دہلی پولیس محمد سعد کو گرفتار نہیں کرسکی۔
وہیں عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے کی تفتیش دہلی پولیس سے لے کر این آئی اے کے حوالے کردی جائے اور اس جانچ کی نگرانی ہائی کورٹ کریں۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ میڈیا میں خبریں آ رہی ہے کہ مولانا سعد نے ملک کے مختلف حصوں میں کورونا کے انفیکشن پھیلانے کی سازش کی۔ دہلی پولیس نے 31 مارچ کو سات افراد کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کیا گیا ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی محمد سعد کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ محمد سعد نے یو اے پی اے کے تحت قانون کے تحت جرم کیا ہے۔ اس کے باوجود پولیس محمد سعد کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔