تینوں زرعی قوانین کی واپسی اور منیمم سپورٹ پرائز (ایم ایس پی) کی ضمانت کے مطالبہ پر کسان رہنما راکیش ٹکیت کی سربراہی میں غازی پور بارڈر پر کسانوں کا احتجاج کا تقریباً چار ماہ تک مکمل ہونے جا رہا ہے۔
کسان رہنماؤں کے مطابق دہلی کی سرحدوں سے شروع ہونے والی یہ تحریک اب گاؤں گاؤں تک بھی پہنچ چکی ہے۔ ایک طرف کسان رہنما راکیش ٹکیت ملک بھر میں ایک مہاپنچایت کر رہے ہیں۔ تو وہیں، اس تحریک کو ڈجیٹل پلیٹ فارم میں لانے کے لیے بھارتی کسان یونین لیے مستقل کوششیں کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ جنوری کو دہلی میں ہوئے ٹریکٹر مارچ کے دوران تشدد ہوا تھا۔ جس کے بعد تحریک ختم ہوتا ہوا دکھ رہا تھا، لیکن ٹکیت کے آنسوؤں نے ایک بار پھر اس تحریک کو زندہ کردیا۔ اس کے بعد کسان رہنما راکیش ٹکیت کی مقبولیت میں اضافہ ہونے لگا۔ ٹکیت کی تقریریں سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئیں۔
دراصل کسان اس تحریک میں زبان کو کسی طرح امتیاز نہیں کرنے چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کسان رہنماؤں کی جانب سے ٹکیت کی تقریروں کی ویڈیوز میں انگریزی اور ملیالم سمیت مختلف زبانوں میں سب ٹائٹلز شامل کیے جارہے ہیں۔ تاکہ مختلف ریاستوں میں رہنے والے لوگ آسانی سے ٹکیت کی تقریروں کو سمجھ سکیں اور کسانوں کی تحریک میں اپنا تعاون دے سکیں۔
کسان رہنما جگتار سنگھ باجوہ نے بتایا کہ بھارتی کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت کی تقریروں میں انگریزی اور ملیالم میں سب ٹائٹلز شامل کردیئے گئے ہیں۔ اس میں 8 لوگوں کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ہمارے رہنما راکیش ٹکیت کی تقریریں ذیلی عنوانات(سب ٹائٹلز) تیار کرتے ہیں اور انہیں ویڈیو کے نیچے جوڑتے ہیں۔
فی الحال تقاریر کی ویڈیوز کے سب ٹائٹلز انگریزی اور ملیالم میں شامل کیے گئے ہیں۔ دھیرے دھیرے دیگر زبانوں میں بھی سب ٹائٹلز شامل کردیئے جائیں گے۔ آنے والے وقت میں اور بھی کسان رنماؤں کی تقاریر میں ذیلی عنوانات شامل کردیئے جائیں گے۔