ETV Bharat / state

Manish Sisodia On LG سسودیا نے ایل جی سے اساتذہ کے کام کا مذاق نہ اڑانے کی اپیل کی

سسودیا نے لیفٹیننٹ ایل جی سکسینہ کو لکھے خط میں کہا، 'آپ کی طرف سے جمعہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کے نام ایک خط لکھا گیا ہے۔ آپ نے دہلی کے محکمہ تعلیم کے کام کاج پر تنقید کرتے ہوئے جو اعداد و شمار دیے ہیں وہ صحیح نہیں ہے۔'

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 21, 2023, 9:24 PM IST

نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے دہلی کے اساتذہ کے کام کا مذاق نہ اڑانے کی ہفتہ کو اپیل کی۔ منیش سسودیا نے سکسینہ کے ذریعے سرکاری اسکولوں کے تعلیمی نظام میں کئی خامیوں کی گنوانے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے آج ان کے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے خط میں کہا، آپ کی طرف سے جمعہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کے نام ایک خط لکھا گیا ہے۔ آپ نے دہلی کے محکمہ تعلیم کے کام کاج پر تنقید کرتے ہوئے جو اعداد و شمار دیے ہیں وہ صحیح نہیں ہیں۔ دہلی کے 60 ہزار اساتذہ، 18 لاکھ بچے اور ان کے 36 لاکھ والدین، جنہوں نے اپنی محنت سے دہلی کے تعلیمی نظام کو بہتربنایاہے وہ سبھی دکھی اور بے عزت محسوس کر رہے ہیں۔ آپ کو چھوٹے حقائق کا سہارا لے کر پورے تعلیمی نظام کو بدنام نہیں کرنا چاہیے تھا۔'

انہوں نے کہا،'آپ کو شاید یہ بھی پتہ نہیں ہوگا کہ 2015 میں سرکاری اسکول کے نام پر صرف خستہ حال کمرے ہوا کرتے تھے جن میں اوپر سے پانی ٹپکتا تھا۔ ان کی چھتیں اور دیواریں گرد و غبار اور مکڑی کے جالوں سے ڈھکی ہوئی رہتی تھیں۔ اسکولوں میں پینے کے پانی اور صاف ستھرے بیت الخلاء کا ہونا تو دور کی بات تھی، عمارت کے کسی کونے میں ٹوٹا ہوا بیت الخلاء ہوتا تھا وہاں اتنی بدبو آتی تھی کہ وہاں سے نکلنا مشکل تھا۔ ایسے ماحول میں ہماری لڑکیاں، لڑکے، خواتین اور مرد اساتذہ کس طرح ناک بند کرکے آٹھ گھنٹے ا سکول میں رہتے ہوں گے، آج آپ اس کا اندازہ بھی نہیں کرسکتے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہماری حکومت کے دور میں سرکاری اسکولوں کی تصویر بدل گئی ہے۔ 'ٹینٹ والے اسکول' اب 'ٹیلنٹ والے اسکول' میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ ہم نے بچوں کے پڑھنے کے لیے شاندار کلاس روم بنوا کردئے ہیں۔ بچوں اور اساتذہ کے استعمال کے لیے اچھے اور صاف ستھرے بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔'

نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، 'شاید آپ کو پتہ نہیں ہوگا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں بورڈ کے امتحانات میں مشکل سے 75 سے 80 فیصد بچے پاس ہوتے تھے۔ وہ بھی کسی نہ کسی طرح 50-60 فیصد نمبر حاصل کرکے پاس ہو تے تھے۔ اب ہمیں فخر ہے کہ ہمارے سرکاری سکولوں کے 99.6 فیصد بچے پاس ہو رہے ہیں اور نہ صرف پاس ہی نہیں ہو رہے ہیں بلکہ اب بچوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جن کے نتائج 90-95 سے 100 فیصد تک آ رہے ہیں۔ دہلی کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے ملک میں کمال کرکے دکھایا ہے کہ اب ہمارے بچے بغیر مہنگی کوچنگ کے بھی آئی آئی ٹی اور جے ای ای جیسے امتحانات پاس کر رہے ہیں۔'

انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی اسامیاں خالی پڑی ہیں،وہ آپ کی ناکامی ہے۔ آپ کی ناکامی کا خمیازہ دہلی کے بچے کیوں بھگتے؟ آپ اساتذہ بھرتی نہ کر پائے تو حکومت نے گیسٹ ٹیچرز کا تقرر کیا۔ یہ تمام گیسٹ اساتذہ سی ٹیٹ کا امتحان پاس کرکے آئے قابل اساتذہ ہیں۔
سیسوڈیا نےنئے اسکول کھولنے کے لیے زمین دینے کے لیفٹیننٹ گورنر کے دعوے پر کہا، 'آپ نے اپنے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ آپ کی سربراہی والی دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے دہلی حکومت کو نئے اسکول بنانے کے لیے 13 پلاٹ دیے ہیں جن پر ابھی دہلی حکومت نے اسکول نہیں بنائے ہیں۔ آپ کو حقائق کا صحیح علم ہونا چاہیے۔ ان 13 پلاٹوں میں سے 4 پلاٹ ایسے ہیں جن کا قبضہ ابھی تک آپ کی قیادت والی ڈی ڈی اے نے دہلی حکومت کو نہیں دیا ہے۔ ڈی ڈی اے کی طرف سے دیے گئے دو پلاٹ ایسے ہیں جن پر ڈی ڈی اے نے ہی لینڈ مافیا سے قبضہ کروا رکھا تھا۔ مقامی ایم ایل اے نے محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ مل کر، لینڈ مافیا سے براہ راست ٹکر لیتے ہوئے ان دونوں پلاٹس کو خالی کرایاہے اور اب ان پر بہترین اسکول بنائے جا رہے ہیں۔' وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ دہلی کے اساتذہ، طلباء اور ان کے والدین نے مل کر گزشتہ سات سالوں میں سخت محنت کر کے تعلیمی نظام کو بہتر کیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کو ان کی توہین کرنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔


یہ بھی پڑھیں: Manish Sisodia On LG لیفٹیننٹ گورنر آئین اور جمہوریت کا گلا گھونٹ رہے ہیں، سسودیا


یو این آئی

نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے دہلی کے اساتذہ کے کام کا مذاق نہ اڑانے کی ہفتہ کو اپیل کی۔ منیش سسودیا نے سکسینہ کے ذریعے سرکاری اسکولوں کے تعلیمی نظام میں کئی خامیوں کی گنوانے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے آج ان کے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے خط میں کہا، آپ کی طرف سے جمعہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کے نام ایک خط لکھا گیا ہے۔ آپ نے دہلی کے محکمہ تعلیم کے کام کاج پر تنقید کرتے ہوئے جو اعداد و شمار دیے ہیں وہ صحیح نہیں ہیں۔ دہلی کے 60 ہزار اساتذہ، 18 لاکھ بچے اور ان کے 36 لاکھ والدین، جنہوں نے اپنی محنت سے دہلی کے تعلیمی نظام کو بہتربنایاہے وہ سبھی دکھی اور بے عزت محسوس کر رہے ہیں۔ آپ کو چھوٹے حقائق کا سہارا لے کر پورے تعلیمی نظام کو بدنام نہیں کرنا چاہیے تھا۔'

انہوں نے کہا،'آپ کو شاید یہ بھی پتہ نہیں ہوگا کہ 2015 میں سرکاری اسکول کے نام پر صرف خستہ حال کمرے ہوا کرتے تھے جن میں اوپر سے پانی ٹپکتا تھا۔ ان کی چھتیں اور دیواریں گرد و غبار اور مکڑی کے جالوں سے ڈھکی ہوئی رہتی تھیں۔ اسکولوں میں پینے کے پانی اور صاف ستھرے بیت الخلاء کا ہونا تو دور کی بات تھی، عمارت کے کسی کونے میں ٹوٹا ہوا بیت الخلاء ہوتا تھا وہاں اتنی بدبو آتی تھی کہ وہاں سے نکلنا مشکل تھا۔ ایسے ماحول میں ہماری لڑکیاں، لڑکے، خواتین اور مرد اساتذہ کس طرح ناک بند کرکے آٹھ گھنٹے ا سکول میں رہتے ہوں گے، آج آپ اس کا اندازہ بھی نہیں کرسکتے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہماری حکومت کے دور میں سرکاری اسکولوں کی تصویر بدل گئی ہے۔ 'ٹینٹ والے اسکول' اب 'ٹیلنٹ والے اسکول' میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ ہم نے بچوں کے پڑھنے کے لیے شاندار کلاس روم بنوا کردئے ہیں۔ بچوں اور اساتذہ کے استعمال کے لیے اچھے اور صاف ستھرے بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔'

نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، 'شاید آپ کو پتہ نہیں ہوگا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں بورڈ کے امتحانات میں مشکل سے 75 سے 80 فیصد بچے پاس ہوتے تھے۔ وہ بھی کسی نہ کسی طرح 50-60 فیصد نمبر حاصل کرکے پاس ہو تے تھے۔ اب ہمیں فخر ہے کہ ہمارے سرکاری سکولوں کے 99.6 فیصد بچے پاس ہو رہے ہیں اور نہ صرف پاس ہی نہیں ہو رہے ہیں بلکہ اب بچوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جن کے نتائج 90-95 سے 100 فیصد تک آ رہے ہیں۔ دہلی کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے ملک میں کمال کرکے دکھایا ہے کہ اب ہمارے بچے بغیر مہنگی کوچنگ کے بھی آئی آئی ٹی اور جے ای ای جیسے امتحانات پاس کر رہے ہیں۔'

انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی اسامیاں خالی پڑی ہیں،وہ آپ کی ناکامی ہے۔ آپ کی ناکامی کا خمیازہ دہلی کے بچے کیوں بھگتے؟ آپ اساتذہ بھرتی نہ کر پائے تو حکومت نے گیسٹ ٹیچرز کا تقرر کیا۔ یہ تمام گیسٹ اساتذہ سی ٹیٹ کا امتحان پاس کرکے آئے قابل اساتذہ ہیں۔
سیسوڈیا نےنئے اسکول کھولنے کے لیے زمین دینے کے لیفٹیننٹ گورنر کے دعوے پر کہا، 'آپ نے اپنے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ آپ کی سربراہی والی دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے دہلی حکومت کو نئے اسکول بنانے کے لیے 13 پلاٹ دیے ہیں جن پر ابھی دہلی حکومت نے اسکول نہیں بنائے ہیں۔ آپ کو حقائق کا صحیح علم ہونا چاہیے۔ ان 13 پلاٹوں میں سے 4 پلاٹ ایسے ہیں جن کا قبضہ ابھی تک آپ کی قیادت والی ڈی ڈی اے نے دہلی حکومت کو نہیں دیا ہے۔ ڈی ڈی اے کی طرف سے دیے گئے دو پلاٹ ایسے ہیں جن پر ڈی ڈی اے نے ہی لینڈ مافیا سے قبضہ کروا رکھا تھا۔ مقامی ایم ایل اے نے محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ مل کر، لینڈ مافیا سے براہ راست ٹکر لیتے ہوئے ان دونوں پلاٹس کو خالی کرایاہے اور اب ان پر بہترین اسکول بنائے جا رہے ہیں۔' وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ دہلی کے اساتذہ، طلباء اور ان کے والدین نے مل کر گزشتہ سات سالوں میں سخت محنت کر کے تعلیمی نظام کو بہتر کیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کو ان کی توہین کرنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔


یہ بھی پڑھیں: Manish Sisodia On LG لیفٹیننٹ گورنر آئین اور جمہوریت کا گلا گھونٹ رہے ہیں، سسودیا


یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.