سینئر صحافی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے مرکزی اور ہماچل پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا اور نوٹس کا جواب اندرون دو ہفتہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اس معاملہ کی اگلی سماعت 6 جولائی کو ہوگی۔ خصوصی سماعت کے دوران اعلیٰ عدالت نے صحافی ونود دوا کو راحت پہنچائی ہے جبکہ ہماچل پردیش پولیس کو اگلی سماعت تک کسی کاروائی سے پرہیز کرنے کےلیے کہا گیا ہے تاہم اس دوران ونود دوا کو پولیس تفتیش میں شامل ہونا ہوگا اور درج غداری مقدمہ میں جاری تحقیقات پر روک لگانے سے بھی عدالت نے انکار کردیا ہے۔
قبل ازیں دہلی ہائی کورٹ نے ایک یوٹیوب شو کے سلسلہ میں ونود دوا کے خلاف کیس کی تحقیقات پر روک لگادی تھی۔ بعدازاں شملہ میں پولیس نے مقامی بی جے پی رہنما کی جانب سے شکایت کے بعد غداری کا مقدمہ درج کرکے انہیں پوچھ تاچھ کےلیے طلب کیا تھا۔ شکایت کے مطابق ونود دوا نے وزیراعظم پر مبینہ طور پر الزام لگایا تھا کہ وہ ووٹ حاصل کرنے کےلیے دہشت گرد حملوں اور اموات کا استعمال کر رہے ہیں۔