ETV Bharat / state

'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ بھارت کی سیکیورٹی فورس سرحد پار سے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'
author img

By

Published : Sep 25, 2019, 11:55 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 1:09 AM IST

مسٹر سنگھ نے اس پر اس وقت رد عمل ظاہر کیا جب آئی سی جی شپ وراہ کو بیڑے میں شامل کئے جانے کے بعد صحافیوں سے پاکستان کے بالاکوٹ میں واقع دہشت گردوں کے کیمپوں کے دوبارہ فعال ہونے کے آرمی چیف بپن راوت کے دعوے کے بارے میں پوچھے جانے پر یہ ردعمل ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا ، ’’فکر نہ کریں کہ ہماری سکیورٹی فورسز پوری طرح تیار ہیں۔ ‘‘

'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنرل راوت نے پیر کو او ٹی اے میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے کیمپوں کو سرگرم کیا ہے اور کم از کم 500 درانداز سرحد پار سے ہندوستان میں درانداز کرنے کے انتظار میں ہیں۔

وزیر دفاع نے ساحلوں کی سلامتی میں شامل تمام ایجنسیوں اور فریقوں سے ایک سرگرم تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔ تاکہ قومی سلامتی کے مشترکہ مقصد کو حاصل کیاجاسکے۔ انہوں نے اس اعتماد کااظہارکیا کہ آئی سی جی ایس وراہ بحری دہشت گردی ، اسمگلنگ کے خطرات سے نمٹنے میں ساحلوں کی نگرانی کرنے والے جہاز کو مزید تعاون دے سکے گا اور سمندر کی حفاظت کرنے والی قانونی ایجنسیوں کے چیلنجز سے نمٹنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستانی محافظ جہاز وراہ ہندوستانی ساحلی گارڈ کی نگرانی اور گشت کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا اور ہمارے سمندر میں اپنے رول کو مزید بڑھائے گا۔

'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'
'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'

وزیر دفاع نے خطے میں سب کے لئے سلامتی اور ترقی کے وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ذمہ دار بحری طاقت کے طور پر سمندر حکومت کی سب سے اہم پالیسی ترجیحات رہی ہیں۔انہوں نے آئی سی جی ایس وراہ کو صنعت اور میک ان انڈیا کےساتھ اشتراک کی ایک بہترین مثال قرار دیا ۔ جہاں لارسین اور ٹوبرو(ایل اینڈ ٹی) شپ بلڈنگ نے سمندر کے ہمارے اثاثوں کو برقرار رکھنے اور انہیں تلاش کرنے میں ایک بہت اہم رول ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وراہ نام پرانوں سے لیاگیا ہے جو بھگوان وشنو کے تیسرے اوتار تھے۔جنہوں نے سوکر کی شکل اختیار کرکے اپنی تھوتھنی پر دھرتی ماتا کو رکھ کر سمندر کی گود میں جانے سے بچا لیاتھا۔ یہ ہمیں دھرتی ماتا کو بچانے کے فرض میں بچاؤ اور قربانی کے اصول کی یاد دلاتی ہے ۔

وزیر دفاع نے بحری( سمندر) کی بالا دستی کے اصول کے لئے مناسب تعداد میں کمرشیل جہازوں کے ساتھ ساتھ جنگی جہازوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط شپ بلڈنگ صنعت کے بجائے ضروری تعداد میں بحری جہاز فراہم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ بڑے بڑے جہازوں کو محض خریدا نہیں جاسکتا۔ بلکہ انہیں تیار کیا جاسکتا ہے۔

مسٹرراج ناتھ نے جہاز سازی کی تکنالوجی میں دیسی تکنیک کے استعمال پر پرائیویٹ شراکتداروں کے ذریعہ ادا کئے گئے اہم رول کی تعریف کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ انتہائی معیار کے بحری سازو سامان تیار کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پرائیویٹ یارڈ سمیت دیگر شپ یارڈس کی حوصلہ افزائی کے لئے حکومت نے ایک ہوشمند فیصلہ کیاہے تاکہ جنگی جہاز کی تعمیر کے خصوصی شعبے میں داخل ہوسکے۔انہوں نے اس رد عمل کو حوصلہ کن قرار دیا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ‘‘ دنیا میں ایسے بہت کم ممالک ہیں ، جن کے پاس متعدد اقسام کے جنگی جہاز ، تیزی کے ساتھ حملہ کرنے والے طیارےسے لے کر طیارہ بردار جہاز بنانے کی صلاحیت ہے ’’ مسٹر راج ناتھ نے کہا کہ 2015 ء سے لے کر 2030 ء تک کے لئے حکومتِ ہند کے ‘ میک اِن انڈیا ’ ویژن کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک ہندوستانی بحریہ کے دیسی کاری کے منصوبے کو وضع کیا گیا ہے ۔ اسے رہنما اصول کے دستاویزات کی حیثیت سے وضع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس رہنما اصول کا مقصد اگلے 15 برس کے دوران دفاعی آلات اور نظام کو اندرونِ ملک تیار کرنا ہے ۔

وزیر دفاع نے سووچھ بھارت ابھیان کی طرز پر ہندوستانی ساحلی محافظ دستہ کے سووچھ ساگر ابھیان کی یہ کہتے ہوئے تعریف کی کہ صاف ستھرے سمندر ہندوستان کی اقتصادی خوشحالی اور معاشی استحکام کے لئے ضروری ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ساحلی محافظ دستے (آئی سی جی ایس ) کا جہاز ‘ وَراہ ’ آلودگی سے نمٹنے والے آلات لے جانے کے لئے اہل ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کے ماہی گیروں کے لئے کمیونٹی تبادلۂ خیال کے پروگرام اور حفاظتی بیداری مہم جیسے اقدامات اور ماہی گیروں کو قومی مفادات کے لئے ‘ آنکھ اور کان ’ بنانے کے لئے تعریف کی ۔

اس سے پہلے ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کے جہاز ‘ وَراہ’ ، جو کہ نہایت جدید ترین سمندری نگرانی کرنے والا جہاز ہے ، کو ساحلی محفاظ دستے کے بحری بیڑے میں شامل کیا گیا تھا ۔ یہ جہاز لارنس اینڈ ٹربو کمپنی کے ذریعے ڈلیور کئے جانے والے سات جہازوں کی سیریز میں سے چوتھا جہاز ہے ۔ اس کے اندر جدید ترین خصوصیات مثلاً نہایت اعلیٰ ترین نیوی گیشن ، مواصلاتی سینسرس اور مشینری ہیں ۔ یہ جہاز مغربی ساحل پر واقع نیو مینگلور بندر گاہ سے کام کرے گا ۔ اس میں کنیا کماری کے خصوصی اقتصادی زون کا بھی احاطہ کیا گیا ہے ۔

ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کا جہاز ‘ وَراہ ’ اندرونِ ملک ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ ( ایچ اے ایل ) کے ذریعے تیار کردہ ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر کو آپریٹ کرنے کے لئے اہل ہے ۔ یہ جہاز تیز رفتار کشتیوں ، طبی سہولتوں اور جدید ترین نگرانی کے نظام سے اچھی طرح آراستہ ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ نے آئی سی جی ایس ‘ وَراہ ’ کا بھی معائنہ کیا ۔ اس موقع پر ہندوستانی ساحلی محافظ دستہ ( آئی سی جی ) کے ڈائرکٹر جنرل مسْٹرکے نٹراجن نے ، انہیں اس جہاز کے کام کاج سے متعلق معلومات فراہم کی ۔

مسٹر سنگھ نے اس پر اس وقت رد عمل ظاہر کیا جب آئی سی جی شپ وراہ کو بیڑے میں شامل کئے جانے کے بعد صحافیوں سے پاکستان کے بالاکوٹ میں واقع دہشت گردوں کے کیمپوں کے دوبارہ فعال ہونے کے آرمی چیف بپن راوت کے دعوے کے بارے میں پوچھے جانے پر یہ ردعمل ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا ، ’’فکر نہ کریں کہ ہماری سکیورٹی فورسز پوری طرح تیار ہیں۔ ‘‘

'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنرل راوت نے پیر کو او ٹی اے میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے کیمپوں کو سرگرم کیا ہے اور کم از کم 500 درانداز سرحد پار سے ہندوستان میں درانداز کرنے کے انتظار میں ہیں۔

وزیر دفاع نے ساحلوں کی سلامتی میں شامل تمام ایجنسیوں اور فریقوں سے ایک سرگرم تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔ تاکہ قومی سلامتی کے مشترکہ مقصد کو حاصل کیاجاسکے۔ انہوں نے اس اعتماد کااظہارکیا کہ آئی سی جی ایس وراہ بحری دہشت گردی ، اسمگلنگ کے خطرات سے نمٹنے میں ساحلوں کی نگرانی کرنے والے جہاز کو مزید تعاون دے سکے گا اور سمندر کی حفاظت کرنے والی قانونی ایجنسیوں کے چیلنجز سے نمٹنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستانی محافظ جہاز وراہ ہندوستانی ساحلی گارڈ کی نگرانی اور گشت کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا اور ہمارے سمندر میں اپنے رول کو مزید بڑھائے گا۔

'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'
'بھارتی سکیورٹی فورسز تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار'

وزیر دفاع نے خطے میں سب کے لئے سلامتی اور ترقی کے وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ذمہ دار بحری طاقت کے طور پر سمندر حکومت کی سب سے اہم پالیسی ترجیحات رہی ہیں۔انہوں نے آئی سی جی ایس وراہ کو صنعت اور میک ان انڈیا کےساتھ اشتراک کی ایک بہترین مثال قرار دیا ۔ جہاں لارسین اور ٹوبرو(ایل اینڈ ٹی) شپ بلڈنگ نے سمندر کے ہمارے اثاثوں کو برقرار رکھنے اور انہیں تلاش کرنے میں ایک بہت اہم رول ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وراہ نام پرانوں سے لیاگیا ہے جو بھگوان وشنو کے تیسرے اوتار تھے۔جنہوں نے سوکر کی شکل اختیار کرکے اپنی تھوتھنی پر دھرتی ماتا کو رکھ کر سمندر کی گود میں جانے سے بچا لیاتھا۔ یہ ہمیں دھرتی ماتا کو بچانے کے فرض میں بچاؤ اور قربانی کے اصول کی یاد دلاتی ہے ۔

وزیر دفاع نے بحری( سمندر) کی بالا دستی کے اصول کے لئے مناسب تعداد میں کمرشیل جہازوں کے ساتھ ساتھ جنگی جہازوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط شپ بلڈنگ صنعت کے بجائے ضروری تعداد میں بحری جہاز فراہم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ بڑے بڑے جہازوں کو محض خریدا نہیں جاسکتا۔ بلکہ انہیں تیار کیا جاسکتا ہے۔

مسٹرراج ناتھ نے جہاز سازی کی تکنالوجی میں دیسی تکنیک کے استعمال پر پرائیویٹ شراکتداروں کے ذریعہ ادا کئے گئے اہم رول کی تعریف کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ انتہائی معیار کے بحری سازو سامان تیار کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پرائیویٹ یارڈ سمیت دیگر شپ یارڈس کی حوصلہ افزائی کے لئے حکومت نے ایک ہوشمند فیصلہ کیاہے تاکہ جنگی جہاز کی تعمیر کے خصوصی شعبے میں داخل ہوسکے۔انہوں نے اس رد عمل کو حوصلہ کن قرار دیا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ‘‘ دنیا میں ایسے بہت کم ممالک ہیں ، جن کے پاس متعدد اقسام کے جنگی جہاز ، تیزی کے ساتھ حملہ کرنے والے طیارےسے لے کر طیارہ بردار جہاز بنانے کی صلاحیت ہے ’’ مسٹر راج ناتھ نے کہا کہ 2015 ء سے لے کر 2030 ء تک کے لئے حکومتِ ہند کے ‘ میک اِن انڈیا ’ ویژن کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک ہندوستانی بحریہ کے دیسی کاری کے منصوبے کو وضع کیا گیا ہے ۔ اسے رہنما اصول کے دستاویزات کی حیثیت سے وضع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس رہنما اصول کا مقصد اگلے 15 برس کے دوران دفاعی آلات اور نظام کو اندرونِ ملک تیار کرنا ہے ۔

وزیر دفاع نے سووچھ بھارت ابھیان کی طرز پر ہندوستانی ساحلی محافظ دستہ کے سووچھ ساگر ابھیان کی یہ کہتے ہوئے تعریف کی کہ صاف ستھرے سمندر ہندوستان کی اقتصادی خوشحالی اور معاشی استحکام کے لئے ضروری ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ساحلی محافظ دستے (آئی سی جی ایس ) کا جہاز ‘ وَراہ ’ آلودگی سے نمٹنے والے آلات لے جانے کے لئے اہل ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کے ماہی گیروں کے لئے کمیونٹی تبادلۂ خیال کے پروگرام اور حفاظتی بیداری مہم جیسے اقدامات اور ماہی گیروں کو قومی مفادات کے لئے ‘ آنکھ اور کان ’ بنانے کے لئے تعریف کی ۔

اس سے پہلے ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کے جہاز ‘ وَراہ’ ، جو کہ نہایت جدید ترین سمندری نگرانی کرنے والا جہاز ہے ، کو ساحلی محفاظ دستے کے بحری بیڑے میں شامل کیا گیا تھا ۔ یہ جہاز لارنس اینڈ ٹربو کمپنی کے ذریعے ڈلیور کئے جانے والے سات جہازوں کی سیریز میں سے چوتھا جہاز ہے ۔ اس کے اندر جدید ترین خصوصیات مثلاً نہایت اعلیٰ ترین نیوی گیشن ، مواصلاتی سینسرس اور مشینری ہیں ۔ یہ جہاز مغربی ساحل پر واقع نیو مینگلور بندر گاہ سے کام کرے گا ۔ اس میں کنیا کماری کے خصوصی اقتصادی زون کا بھی احاطہ کیا گیا ہے ۔

ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کا جہاز ‘ وَراہ ’ اندرونِ ملک ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ ( ایچ اے ایل ) کے ذریعے تیار کردہ ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر کو آپریٹ کرنے کے لئے اہل ہے ۔ یہ جہاز تیز رفتار کشتیوں ، طبی سہولتوں اور جدید ترین نگرانی کے نظام سے اچھی طرح آراستہ ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ نے آئی سی جی ایس ‘ وَراہ ’ کا بھی معائنہ کیا ۔ اس موقع پر ہندوستانی ساحلی محافظ دستہ ( آئی سی جی ) کے ڈائرکٹر جنرل مسْٹرکے نٹراجن نے ، انہیں اس جہاز کے کام کاج سے متعلق معلومات فراہم کی ۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 1:09 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.