ETV Bharat / state

سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ 'کمیٹی' کی پہلی میٹنگ کل

زرعی قوانین کے تعلق سے جاری تنازع ابھی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کسانوں اور مرکزی حکومت کے مابین نو دور کی بات چیت ہوچکی ہے جو بے نتیجہ رہی ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے سپریم کورٹ نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے ایک رکن نے خود کو اس کمیٹی سے الگ کر لیا تھا اب سہ رکنی کمیٹی کی پہلی میٹنگ 21 جنوری کو ہونے جا رہی ہے۔

author img

By

Published : Jan 20, 2021, 8:09 AM IST

SC-Appointed Panel To Hold First Meeting On Jan 21
سپریم کورٹ کی 'کمیٹی' کی پہلی میٹنگ کل

زرعی قوانین پر جاری تعطل کے درمیان سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل کردہ کمیٹی کی گزشتہ روز غیر رسمی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کے اراکین کسان رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ چار رکنی کمیٹی سے کسان رہنما بھوپندر سنگھ مان نے خود کو الگ کر لیا تھا، جس کے بعد کمیٹی میں 3 اراکین رہ گئے ہیں۔

منگل کو کمیٹی کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کے اراکین کی میٹنگ 21 جنوری کو صبح 11 بجے ہوگی۔

کمیٹی کے اراکین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسان تنظیموں اور حکومت کے نمائندوں کے علاوہ زراعت کے شعبے سے وابستہ افراد کے خیالات جاننے کے بعد اس سلسلے میں ایک رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔

یہ کمیٹی براہ راست اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو سونپے گی۔ کیوں کے عدالت عظمی میں سماعت کے دوران سہ رکنی بینچ کی سربراہی کر رہے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا کہ یہ کمیٹی وہ سپریم کورٹ کے لیے تشکیل دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ہم جاننا چاہ رہے ہیں کہ حکومت اور کسانوں کے درمیان یہ تنازع کیوں نہیں حل ہو پا رہا ہے۔ کسانوں کو زرعی قوانین سے کیا کیا دشواریاں ہیں؟ یہ کمیٹی تجزیہ اور بات چیت کرکے رپورٹ پیش کرے گی جس کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا”۔

واضح رہے کہ تینوں زرعی قوانین کے نفاذ پر گذشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے روک لگا دی تھی۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے کسان تنظیموں نے خوشی کا اظہار کیا تھا تاہم کمیٹی کی اراکین سے ملاقات کرنے سے کسان رہنماوں نے انکار کر دیا تھا۔

کسان رہنماوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کا اس کمیٹی سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور وہ کمیٹی کے اراکین سے کوئی بات چیت نہیں کریں گے کیوں کہ ان کا مطالبہ تینوں قوانین کی منسوخی کا ہے اور اس سے کم کچھ بھی وہ قبول نہیں کریں گے۔

زرعی قوانین پر جاری تعطل کے درمیان سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل کردہ کمیٹی کی گزشتہ روز غیر رسمی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کے اراکین کسان رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ چار رکنی کمیٹی سے کسان رہنما بھوپندر سنگھ مان نے خود کو الگ کر لیا تھا، جس کے بعد کمیٹی میں 3 اراکین رہ گئے ہیں۔

منگل کو کمیٹی کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کے اراکین کی میٹنگ 21 جنوری کو صبح 11 بجے ہوگی۔

کمیٹی کے اراکین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسان تنظیموں اور حکومت کے نمائندوں کے علاوہ زراعت کے شعبے سے وابستہ افراد کے خیالات جاننے کے بعد اس سلسلے میں ایک رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔

یہ کمیٹی براہ راست اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو سونپے گی۔ کیوں کے عدالت عظمی میں سماعت کے دوران سہ رکنی بینچ کی سربراہی کر رہے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا کہ یہ کمیٹی وہ سپریم کورٹ کے لیے تشکیل دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ہم جاننا چاہ رہے ہیں کہ حکومت اور کسانوں کے درمیان یہ تنازع کیوں نہیں حل ہو پا رہا ہے۔ کسانوں کو زرعی قوانین سے کیا کیا دشواریاں ہیں؟ یہ کمیٹی تجزیہ اور بات چیت کرکے رپورٹ پیش کرے گی جس کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا”۔

واضح رہے کہ تینوں زرعی قوانین کے نفاذ پر گذشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے روک لگا دی تھی۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے کسان تنظیموں نے خوشی کا اظہار کیا تھا تاہم کمیٹی کی اراکین سے ملاقات کرنے سے کسان رہنماوں نے انکار کر دیا تھا۔

کسان رہنماوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کا اس کمیٹی سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور وہ کمیٹی کے اراکین سے کوئی بات چیت نہیں کریں گے کیوں کہ ان کا مطالبہ تینوں قوانین کی منسوخی کا ہے اور اس سے کم کچھ بھی وہ قبول نہیں کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.