دارالحکومت دہلی میں موسم گرما کے آتے ہی ہر شخص آئس کریم کھانا پسند کرتا ہے لیکن کورونا بحران کی وجہ سے آئس کریم کی فکٹریاں بند پڑی ہوئی ہیں۔
انلاک 1 کے بعد دارالحکومت میں تمام ریسٹورینٹس، دوکان اور مال کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے، جس میں گرمی کی وجہ سے آئس کریم فیکٹریاں بھی کھلنے شروع ہوگئے ہیں۔لیکن جہاں ایک وقت ایسا بھی تھا جب گاہکوں کا ہجوم تھا اور لوگ آئس کریم لینے کے لیے قطار بند ہوتے تھے اور اب دوکاندار خریدار کا انتظار کر رہے ہیں۔
آئس کریم فروخت کرنے والے کندن نے بتایا کہ انہوں نے 20 جون سے آئس کریم کی دوکان کھولنا شروع کردیا تھا لیکن فروخت صرف 30 فیصد تک ہی ہورہا ہے۔
کندن نے بتایا کہ گرمیوں میں آئس کریم کی دوکان پر گاہکوں کی لمبی لمبی قطار لگی ہوتی تھی لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ ہمیں صارفین کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ اس کے پاس آئس کریم کے 40 ذائقے ہوتے تھے لیکن ابھی وہ صرف 18 ذائقہ دار آئس کریم ہی بنا رہے ہیں۔کندن نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس کی فیکٹری میں زیادہ تر عملہ اپنے اپنے گاؤں چلے گئے ہیں۔فیکٹری میں صرف ایک سیلز مین موجود ہے تاہم ابھی سیل زیادہ نہیں ہے اس لیے ابھی زیادہ عملے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔
اس کے علاوہ ان کا کہنا ہے کہ لوگ کورونا کی وجہ سے آئس کریم کے کھانے کی مقدار کو کم کررہے ہیں۔تاہم کچھ صارفین ایسے بھی ہیں جو ابھی بھی دوکان میں آکر آئس کریم کھاتے بھی ہیں اور پارسل بھی کراتے ہیں۔