نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے مرکزی حکومت پر روہنگیا کو دہلی میں بسانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی روہنگیا کو دہلی میں بسنے نہیں دے گی۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سوربھ بھردواج نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت میں وزیر ہردیپ پوری نے اعلان کیا ہے کہ مودی حکومت روہنگیا کو ای ڈبلیو ایس فلیٹس دے کر آباد کرے گی اور انہیں 24 گھنٹے تمام سہولیات کے ساتھ پولیس تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ یہ پورے ملک اور ہم دہلی والوں کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ AAP Leader On Rohingyas
انہوں نے کہا کہ ہم دہلی والے کم از کم انہیں یہاں بسنے نہیں دیں گے۔ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ ملک کے لوگوں کے پاس مفت تعلیم اور صحت کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ دوسری جانب روہنگیاؤں پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی مودی حکومت کے پاس اپنے ملک کے لوگوں کو تحفظ دینے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کشمیری پنڈتوں کو مارا جا رہا ہے، کشمیری پنڈتوں کو کوئی سکیورٹی نہیں لیکن مودی کے وزیر روہنگیا کو ووٹ دینے کے لیے کروڑوں خرچ کریں گے اور 24x7 سکیورٹی فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومتوں نے بنگلہ دیش کے لوگوں کو برسوں یہاں آباد کرکے اپنا ووٹ بینک بنایا۔ اسی طرح بی جے پی حکومت ان روہنگیاؤں کو اپنے استعمال کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ ہردیپ پوری کے روہنگیا کو بسانے کے اعلان کے بعد بی جے پی کے حامی بھی ناراض ہیں۔ بی جے پی لیڈران کے مطابق گزشتہ برسوں میں روہنگیا 40 ہزار سے بڑھ کر پانچ لاکھ ہو گئے ہیں۔ اس سے صاف ہے کہ بی جے پی نے روہنگیا کو ملک بھر میں بسایا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو ملک سے باہر نکالنے کے لیے کہنے کے بعد بھی وہ آج تک انہیں نہیں نکال سکے۔ بی جے پی اپنے فائدے کے لیے روہنگیا کو ملک کے اندر لا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: MHA On Rohingya Flats وزارت داخلہ نے روہنگیا کو فلیٹ فراہم کرنے کی خبروں کی تردید کی
یو این آئی