ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے کی جانب سے جاری ایک حکم نامے کے مطابق انفلوینزہ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اگلے حکم تک لال قلعہ بند رہے گا۔
بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ضلع انتظامیہ کی جانب سے اے ایس آئی کو خط لکھے جانے کے بعد سے لال قلعے کو 19 جنوری سے سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ یوم جمہوریہ کے پیش نظر 22 سے 26 جنوری کے درمیان بھی لال قلعہ بند تھا۔
اگلے دن اسے کھولا جانا تھا لیکن 26 جنوری کو کسانوں کے احتجاج اور پھر وہاں رونما ہونے والے تشدد کے بعد اے ایس آئی نے اعلان کیا تھا کہ اسے 31 جنوری تک بند کر دیا گيا ہے۔ اے ایس آئی نے اسے بند کرنے کی وجہ برڈ فلو بتائی۔
یہ بھی پڑھیں: غازی پور بارڈر پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات
ایک فروری کو جاری ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ 'ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی' کو این سی ٹی انتظامیہ سے حاصل حکم کے مطابق ہدایت دی گئی ہے کہ لال قلعہ انفیکٹیڈ علاقے میں آتا ہے اس لیے اوین انفلواینزہ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اگلے حکم نامے تک اسے عوام کے لیے بند رکھا جائے گا۔