اس تعلق سے دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، پہلے معاملہ میں ایک شخص نے مطلقہ خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
تھانہ سیکٹر 49 کے انچارج انسپکٹر اجے کمار اگروال نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کا ایک سال پہلے طلاق ہوا تھا اور طلاق کے بعد وہ اپنی چار سالہ بچی کے ساتھ رہنے لگی تھی۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ اس کے پڑوس میں رہنے والے شہزاد احمد نے اس سے شادی کرنے کا وعدہ کیا اور بعد میں اس کی عصمت سے کھلواڑ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ کا الزام ہے کہ شہزاد اسے چھوڑ کر چلا گیا اور جب وہ مرادآباد میں واقع اس کے گاؤں گئی تو ملزم نے اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
متاثرہ خاتون نے واقعہ کی رپورٹ درج پولیس میں درج کرائی، پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
جبکہ دوسرے معاملہ میں ایک شخص نے ایک خاتون کے بچوں کی کفالت کا وعدہ کر اسے اپنی ہوس کا شکار بنایا۔
اس معاملے میں تھانہ انچارج نے بتایا کہ سیکٹر 34 واقع ایک اسکول میں کام کرنے والی خاتون نے ایک شخص کے خلاف جنسی زیادتی کا معاملہ درج کرایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خاتون کا شوہر بیمار ہے اور دو برس سے علاج کے لیے بہار کے مدھوبنی ضلع گیا ہوا ہے۔
متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ اسکول آتے جاتے وقت اس کا تعارف ستیندر نامی شخص سے ہوا، ستیندر نے اس کے بچوں کی کفالت کا وعدہ کرکے اس کے ساتھ کئی بار مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی۔
متاثرہ کے مطابق اب ستیندر کہیں غائب ہو گیا ہے۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ واقعہ کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے اور پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔