جموں: جموں و کشمیر پولیس نے جعلی کورٹ آرڈر سے متعلق ایک ہائی پروفائل کیس کو کامیابی سے حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک وکیل کو بھی گرفتار کر لیا ہے جو کیس کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ 19 دسمبر 2024 کو تھرڈ ایڈیشنل منصف، جے ایم آئی سی جموں کی طرف سے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے ذریعہ شکایت موصول ہونے کے بعد ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ شکایت میں فرضی عدالتی ریلیز آرڈر کا استعمال کیا گیا جس میں جج کے جعلی دستخط اور مہر کے ساتھ 50,000 روپے کی جعلی رسید (G.R) بھی استعمال کی گئی۔ یہ جعلی دستاویز غیر قانونی طور پر ضبط کی گئی گاڑی کو چھوڑنے کے لیے استعمال کی گئی۔ شکایت موصول ہونے پر جموں کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) نے جانچ کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ ایس آئی ٹی نے تمام دستاویزات جمع کیے اور ملزم کی پہچان کرلی۔
مزید پڑھیں: سرکاری پروٹوکول حاصل کرنے والا گجراتی ٹھگ گرفتار
گجراتی ٹھگ کرن پٹیل کے مکان سے جعلی اسٹامپ پیپر برآمد
ایس آئی ٹی نے ایڈوکیٹ بشارت احمد خان ساکن اسرار آباد سدھرا، جموں کو گرفتار کر لیا۔ ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں خان کے گھر کی تلاشی لی گئی، جس میں کئی الیکٹرانک آلات قبضے میں لیے گئے۔ اس میں وہ موبائل فون بھی شامل ہے جو جعلی دستاویزات بنانے میں استعمال ہوتا تھا۔ اس کے علاوہ ایک کمپیوٹر اور پرنٹر بھی برآمد کیا گیا۔ مزید یہ کہ لین دین میں استعمال ہونے والے جعلی رسید (G.Rs) بھی برآمد کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں کرن پٹیل جیسے کئی نٹور لال گھوم رہے ہیں، ہربخش سنگھ
پولیس کے ترجمان نے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ گرفتاری جعل سازی کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے ہماری جاری کوششوں میں ایک اہم قدم ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔