ETV Bharat / state

Farm Law Repeal: زرعی قوانین کی منسوخی پر راکیش ٹکیت کا ردعمل

وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر Narendra Singh Tomar نے آج لوک سبھا میں زرعی قوانین کو منسوخ Farm Law Repeal کرنے کے لیے بل پیش کیا جو اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کے ہنگامہ آرائی کے درمیان منظور کر لیا گیا۔

راکیش ٹکیت
راکیش ٹکیت
author img

By

Published : Nov 29, 2021, 3:56 PM IST

دہلی کی سرحدوں پر کسان تحریک Farmers Protest For Law Repeal کی قیادت کر رہے کسان رہنما راکیش ٹکیت Rakesh Tikait نے زرعی قوانین کی منسوخی Farm Law Repeal کا بِل منظور ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹھیک ہوا ہے۔ یہ ایک بیماری تھی کٹ گئی۔

کسان رہنما راکیش ٹکیت

راکیش ٹکیت نے کہا کہ تحریک کے ابتدائی دنوں سے ہی ہم کہہ رہے تھے کہ بل واپس ہونے کے بعد ہی گھر واپس جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ کسانوں کے اور بھی بہت سے مسائل ہیں جن کا حل ہونا باقی ہے۔ کسانوں کے تمام مسائل حل ہونے کے بعد ہی کسان گاؤں واپس لوٹیں گے۔

راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ 'ہم کسی بھی طرح حکومت کو جھکانا نہیں چاہتے، ہمارا مقصد کسانوں کے مسائل کو حکومت سے حل کرانا ہے۔ ایم ایس پی ‏MSP بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

راکیش ٹکیت نے کہا کہ جس طرح کسانوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کے 11 دور ہوئے اسی طرح اب مذاکرات کا دور شروع ہونا چاہیے تاکہ کسانوں کے مسائل جلد حل ہو سکیں اور کسان اپنے کاموں پر واپس جا سکیں۔

واضح رہے کہ 19 نومبر کو وزیراعظم نریندر مودی نے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نریندر مودی نے کہا تھا کہ حکومت سرمائی اجلاس میں ان قوانین کو واپس لے لے گی۔ قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گرو پرو اور کارتک پورنیما کے موقع پر تین نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے بھارتی باشندوں سے معافی بھی مانگی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر تک تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا آئینی عمل شروع ہو جائے گا۔

دہلی کی سرحدوں پر کسان تحریک Farmers Protest For Law Repeal کی قیادت کر رہے کسان رہنما راکیش ٹکیت Rakesh Tikait نے زرعی قوانین کی منسوخی Farm Law Repeal کا بِل منظور ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹھیک ہوا ہے۔ یہ ایک بیماری تھی کٹ گئی۔

کسان رہنما راکیش ٹکیت

راکیش ٹکیت نے کہا کہ تحریک کے ابتدائی دنوں سے ہی ہم کہہ رہے تھے کہ بل واپس ہونے کے بعد ہی گھر واپس جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ کسانوں کے اور بھی بہت سے مسائل ہیں جن کا حل ہونا باقی ہے۔ کسانوں کے تمام مسائل حل ہونے کے بعد ہی کسان گاؤں واپس لوٹیں گے۔

راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ 'ہم کسی بھی طرح حکومت کو جھکانا نہیں چاہتے، ہمارا مقصد کسانوں کے مسائل کو حکومت سے حل کرانا ہے۔ ایم ایس پی ‏MSP بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

راکیش ٹکیت نے کہا کہ جس طرح کسانوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کے 11 دور ہوئے اسی طرح اب مذاکرات کا دور شروع ہونا چاہیے تاکہ کسانوں کے مسائل جلد حل ہو سکیں اور کسان اپنے کاموں پر واپس جا سکیں۔

واضح رہے کہ 19 نومبر کو وزیراعظم نریندر مودی نے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نریندر مودی نے کہا تھا کہ حکومت سرمائی اجلاس میں ان قوانین کو واپس لے لے گی۔ قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گرو پرو اور کارتک پورنیما کے موقع پر تین نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے بھارتی باشندوں سے معافی بھی مانگی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر تک تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا آئینی عمل شروع ہو جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.