رائے پور: کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ہفتے کے روز اپنا سرکاری بنگلہ خالی کردیا ہے اس دوران انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سچ بولنے کی قیمت چکانی پڑی ہے۔ اب اس معاملے پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اپوزیشن کے لیڈران مودی حکومت پر نکتہ چینی کررہے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے راہل گاندھی کے اس بیان کی حمایت کی ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی جو بیان دیا ہے وہ بہت سنگین ہے کیوں کہ ملک میں اگر آپ اڈانی، امبانی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بولیں گے تو آپ اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ راہل گاندھی نے اڈانی، امبانی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بولا تھا تو ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کردی گئی ہے اس کے بعد ان کا سرکاری بنگلہ خالی کروادیا گیا۔ اس سے یہ واضح ہے کہ جو بھی ان کے خلاف بولے گا تو کارروائی ہوگی ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے۔ابھی ستیہ پال ملک کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں ای ڈی، آئی ٹی اور سی بی آئی کا ایکشن نہیں ہوتا ہے لیکن جہاں ان کی سرکار نہیں ہےوہاں اس طرح کا ایکشن لیا جارہا ہے۔ بتادیں کہ ریاست گجرات کے سورت کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا اور انہیں دو سال کی سزا سنائی تھی اس کے بعد ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کردی گئی۔ رکنیت منسوخی کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے انہیں 22 اپریل تک سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا جس کے بعد راہل گاندھی نے بنگلہ خالی کردیا۔
یہ بھی پڑھیں : Rahul Gandhi Vacated Bungalow راہل گاندھی نے سرکاری بنگلہ خالی کیا