نئی دہلی: مرکزی وزیر کھیل کرن رجیجو نے آج قومی دارالحکومت دہلی سے ملحق فریدآباد میں کھو کھو فیڈریشن اور الٹی میٹ کھو کھو لیگ کے زیر اہتمام مانو رچنا یونیورسٹی کیمپس میں کھوکھو کے سائنسی کوچنگ کیمپ کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کے روایتی کھیلوں کو فروغ دینے کے لئے ترجیح دینا ہوگا، ہمیں ان کھیلوں پر اتنی توجہ دینی جاہئے جنتی اہمیت ہم کرکٹ کو دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح کبڈی دنیا بھر میں مقبول ہورہا ہے اور اس کھیل کی پرو لیگ کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے، اسی طرح توقع کی جارہی ہے کہ کھو کھو بھی ایک دن دنیا بھر میں مقبول ہوگا، اس کے لئے کارپوریٹ ہاؤسز کو آگے آنا چاہئے۔
کرن رجیجو نے مزید کہا کہ 130 کروڑ کی آبادی والے ملک کے لئے اولمپک کھیلوں میں زیادہ تمغے حاصل نہ ہونا تشویش کا باعث ہے۔
رجیجو نے مزید کہا کہ 2008 میں جب ابھینو بندرا نے شوٹنگ میں سونے کا تمغہ جیتا تھا اور پہلوان سشیل کمار اور باکسر وجیندر سنگھ کے ساتھ مل کر اولمپکس میں تمغہ جیتا تھا، تب سے ملک میں کھیلوں کا کلچر بدلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دن بھی قریب آنے والا ہے جب بھارت صف اول کے 10 تمغے جیتنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوگا۔
رجیجو نے جاپان کے نیشنل اسپورٹس سومو کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج اس کھیل کو دنیا بھر میں جانا جاتا ہے کیونکہ جاپان نے اسے بہت اہمیت دی ہے۔ہمیں بھی اپنے روایتی کھیلوں کو فروغ دینے کے لئے اسے اہمیت دینی ہو گی۔
اس موقع پر بھارتی کرکٹ ٹیم کے تیز گیندباز محمد سمیع، سریش رینا، سثیل پہلوان وغیرہ کھلاذی شامل تھے۔