اترپردیش میں آبادی کنٹرول بل نافذ کرنے کے منصوبے کے ساتھ ساتھ اب ملک بھر میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے سےمتعلق خوب تذکرے ہورہے ہیں۔
اس ضمن میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر سلیم انجینئر سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی، جس میں انہوں نے آبادی کنٹرول بل اور یونیفارم سول کوڈ سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے درمیان نائب امیر نے کہا کہ یہ سب باتیں ریاست اترپردیش میں آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات کی وجہ سے کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:'اگر یوگی آدتیہ ناتھ دوبارہ وزیراعلیٰ بنے تو یوپی چھوڑ دوں گا'
انہوں نے کہا کہ سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق مسلمانوں کی تعداد میں کمی آئی ہے جبکہ یوگی حکومت اور دیگر بی جے پی رہنما مسلسل آبادی کی تعداد میں اضافے کے لیے مسلمانوں کو قصور وار قرار دیتے رہے ہیں۔
سلیم انجینئر کے مطابق بھارت کی آبادی اصل مدعا ہے ہی نہیں بلکہ یہ تو ہمارے ملک کی ترقی کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ لیکن کچھ سیاسی جماعتیں زبردستی آبادی کو مسئلہ بنا کر ہندو مسلمان کے درمیان نفرت پیدا کر کے انہیں ایک دوسرے سے دور کرنا چاہتی ہیں تاکہ وہ اقتدار پربنےرہیں۔
یونیفارم سول کوڈ پر کیے گیے سوال کے جواب میں سلیم انجینئر نے کہا کہ یہ بات ضرور ہے کہ آئین میں یونیفارم سول کوڈ لانے کی بات کہی گئی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ بھارتی آئین میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس میں تمام مذاہب اور قبائل کی رضامندی ہونی چاہیے۔