ریاست آندھرا پردیش میں پیش آئے گیس سانحہ کے سلسلہ میں ایک عرضی نیشنل گرین ٹرینونل میں داخل کی گئی جس میں خواہش کی گئی کہ وشاکھاپٹنم میں پیش آئے اس واقعہ کی عدالتی جانچ کروائی جائے۔
اس عرضی میں خواہش کی گئی کہ اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے جو موظف جج کی زیرصدارت ہو۔اس میں جوائنٹ سکریٹری کی رینک کے عہدیدار ہوں تاکہ گیس کے اخراج کے واقعہ کی جانچ کروائی جاسکے۔
ایڈوکیٹ بنسل نے کہا کہ اس معاملہ کی فوری سماعت کی خواہش کی گی ہے۔ساتھ ہی اے پی حکومت کو ہدایت دینے کی خواہش کی گئی ہے کہ وہ اطراف کے علاقہ کے رہنے والوں کی سلامتی کویقینی بنائے۔
بنسل نے کہا کہ آزادانہ جانچ کمیٹی کے قیام کی بھی خواہش کی گئی ہے تاکہ اس واقعہ کی جانچ کی جاسکے اور اس واقعہ کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ گیس کے اخراج کے واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اے پی اسٹیٹ پولیوشن کنٹرول بورڈ کے عہدیدار ناکام ہوگئے ہیں۔ان کی لاپرواہی کی وجہ سے اس واقعہ میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اس عرضی میں کہا گیا کہ گیس کے اخراج کے بعد اس علاقہ کے لوگوں میں الرجی ہوگئی کئی افراد نے سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی۔ کئی افراد بے ہوش ہوگئے جوسڑک پرپڑے رہے۔ کمیکل گیس کے اخراج سے بچے زیادہ تر متاثر ہوئے۔
اس عرضی میں کہا گیا کہ یہ بات واضح ہے کہ ریاستی پولیوشن کنٹرول بورڈ کے ساتھ ساتھ انڈسٹرئیل کمپنی قانون کے مطابق کام کرنے میں ناکام رہے جس کے نتیجہ میں یہ ہلاکتیں ہوئیں۔
: