عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مجرم پون نیا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔
پون گپتا نے نابالغ ہونے کے دعوے کو ہائی کورٹ کے ذریعے خارج کیے جانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلینج کیا تھا۔
نر بھیا کیس کے تمام مجرمین کو یکم فروری کو پھانسی دی جائے گی، اس سے قبل انہیں 22 جنوری کو پھانسی دی جانی تھی لیکن مجرم پھانسی سے بچنے کے لیے تمام قانونی داؤ کو اپنا رہے ہیں۔
پون کا دعویٰ ہے کہ جب سنہ 2012 میں یہ واقعہ پیش آیا تھا تو وہ ایک نابالغ تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران پون گپتا کی درخواست کو خارج کردیا تھا۔ پون گپتا کے وکیل اے پی سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ پون کے اسکول ریکارڈ کے مطابق پون کی پیدائش 8 اکتوبر 1996 ہے۔ اس کے مطابق واقعے کے وقت وہ ایک نابالغ تھا۔
نربھیا جنسی زیادتی کے ایک نابالغ مجرم کو پہلے ہی رہا کردیا گیا ہے جبکہ ایک مجرم تہاڑ جیل میں ہی خودکشی کرلی تھی۔ نربھیا کے والدین نے مجرموں کو پھانسی پر خوشی کا اظہار کیا اور انہوں نے کہا کہ 7 سال بعد ان کی بیٹی کو انصاف ملنے جا رہا ہے۔
عدالت نے چاروں مجرموں کو یکم فروری کو صبح 6 بجے پھانسی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔