کانگریس نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت چینی فوج اور وہاں کی حکومت کے کنٹرول میں کام کرنے والی کمپنی کو جموں کشمیر میں بجلی کے اسمارٹ میٹر لگانے کا کام دے رہی ہے اور اس کا یہ قدم قومی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں کہا 'حکومت نے چین کی کمپنی کو پچھلے دروازہ سے جموں کشمیر جیسے حساس خطے میں بجلی کے اسمارٹ میٹر لگانے کا کام دیا ہے۔ یہ کمپنی چینی حکومت اور وہاں کی فوج کے براہ راست کنٹرول میں کام کرتی ہے اور عالمی بینک نے بھی اس کمپنی پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا'۔
انہوں نے کہا 'اسی کی وجہ سے چین کی یہ کمپنی پاکستان کے ساتھ تعلقات کے سبب بھی خوب چرچا میں رہی ہے اور وہاں کے اس وقت کے وزیر اعظم کو اس کمپنی سے تعلقات ہونے کی وجہ سے جیل بھی جانا پڑا تھا۔ اسی کمپنی کو جموں کشمیر میں دولاکھ اسمارٹ میٹر لگانے کا ٹھیکہ ملا ہے'۔
ترجمان نے کہا 'اس اسمارٹ میٹر کی سب سے اہم بات رموٹ سے اس کا کنٹرول ہونا ہے اور اس سے ہمارا پورا ڈاٹا چین کے پاس پہنچنے کا خدشہ ہے۔ ایسی کمپنی کو اس طرح کے حساس کام کا ٹھیکہ دینا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی حکومت کے کنٹرول والی کمپنی کو یہاں کام دینے کا مطلب ہے کہ وہ جب چاہے بلیک آوٹ کرسکتا ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
'وزیراعظم کی رام مندر بھومی پوجا میں شرکت آئینی حلف کی خلاف ورزی'
'یہ نہرو اور شیخ عبداللہ کا زمانہ نہیں ہے'
انہوں نے الزام عائد کیا 'وزیراعظم نریندر مودی کا چین کے تئیں گہرا لگاو رہا ہے۔ یہ لگاؤ ان کا گجرات کے وزیراعلیٰ رہتے ہوئے پیدا پوا تھا اور اسی وجہ سے گجرات میں بڑی سرمایہ کاری چین سے ہوئی ہے'۔
انہوں نے کہا 'چینی حکومت کا اہم اخبار کہے جانے والے گلوبل ٹائمس نے کہا ہے کہ چینی کمپنیاں چاہتی ہیں کہ گجرات میں بی جے پی کی حکومت بنے، سائیبر حملہ آج کل بہت خطرہ بنا ہوا ہے۔ آسٹریلیا میں حال ہی میں سائیبر حملہ ہوا اور وہاں کی حکومت نے چین پر الزام لگایا۔ بھارت میں 40 ہزار سائیبر حملے ہوئے اور یہ سب حملے چین نے کرائے ہیں۔