ETV Bharat / state

نظام الدین مرکز کے ذمہ داران خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم - لاک ڈاؤن

24 مارچ سے دارالحکومت سمیت ملک میں لاک ڈاؤن ہے، لیکن نظام الدین کے علاقے میں جس طرح سینکڑوں افراد مرکز میں جمع ہو رہے تھے اس کے لئے دہلی حکومت واضح طور پر کہا کہ مرکز کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرے گی۔

نظام الدین مرکز کے مولانا خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم
نظام الدین مرکز کے مولانا خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم
author img

By

Published : Mar 31, 2020, 10:19 AM IST

نظام الدین کے علاقے میں سینکڑوں افراد جس طرح مرکز میں جمع ہوئے، اسے لا پرواہی مانا گیا۔ پولیس کو دہلی حکومت نے بھی اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

حکومت کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ یہ ایک بہت بڑی لاپرواہی ہے اور اسی وجہ سے بہت سارے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ لہذا، اسے جرم مانتے ہوئے فوری کارروائی کی جانی چاہئے۔

دہلی حکومت کے مطابق 24 مارچ سے دارالحکومت سمیت ملک میں لاک ڈاؤن ہے۔ ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز، ہاسٹلز اور اس طرح کے تمام مقامات کے مالکان کا فرض ہے کہ وہ وہاں بسنے والے لوگوں میں سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھیں۔

وہیں نظام الدین کے معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ نہ تو سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھا گیا تھا اور نہ ہی لوگوں کو الگ رکھا گیا تھا۔

ان معاملوں میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ یہاں حکومت کے ذریعہ نافذ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی گئی ہے، جس کی وجہ سے یہاں کورونا کے مریض پائے گئے ہیں۔

دہلی حکومت واضح طور پر کہتی ہے کہ وہ اس جگہ کے مولانا کے خلاف کارروائی کرے گی۔ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران، ہر شہری کی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ کہیں بھی جمع نہ ہوں۔ یہ جرم ہے۔ حکومت نے اس وقت تقریباً 175 افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا ہے، جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو کورینٹائن کردیا گیا ہے۔

انہوں نے پولیس سے اس ضمن میں مقدمہ درج کرنے کو کہا ہے۔ پولیس اس حوالے سے ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔

نظام الدین کے علاقے میں سینکڑوں افراد جس طرح مرکز میں جمع ہوئے، اسے لا پرواہی مانا گیا۔ پولیس کو دہلی حکومت نے بھی اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

حکومت کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ یہ ایک بہت بڑی لاپرواہی ہے اور اسی وجہ سے بہت سارے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ لہذا، اسے جرم مانتے ہوئے فوری کارروائی کی جانی چاہئے۔

دہلی حکومت کے مطابق 24 مارچ سے دارالحکومت سمیت ملک میں لاک ڈاؤن ہے۔ ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز، ہاسٹلز اور اس طرح کے تمام مقامات کے مالکان کا فرض ہے کہ وہ وہاں بسنے والے لوگوں میں سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھیں۔

وہیں نظام الدین کے معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ نہ تو سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھا گیا تھا اور نہ ہی لوگوں کو الگ رکھا گیا تھا۔

ان معاملوں میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ یہاں حکومت کے ذریعہ نافذ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی گئی ہے، جس کی وجہ سے یہاں کورونا کے مریض پائے گئے ہیں۔

دہلی حکومت واضح طور پر کہتی ہے کہ وہ اس جگہ کے مولانا کے خلاف کارروائی کرے گی۔ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران، ہر شہری کی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ کہیں بھی جمع نہ ہوں۔ یہ جرم ہے۔ حکومت نے اس وقت تقریباً 175 افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا ہے، جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو کورینٹائن کردیا گیا ہے۔

انہوں نے پولیس سے اس ضمن میں مقدمہ درج کرنے کو کہا ہے۔ پولیس اس حوالے سے ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.