ETV Bharat / state

RBI Guv on Financial Stability: مالی استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں، آر بی آئی گورنر

نئی دہلی کے کوٹیلیہ اقتصادی کانفرنس سے خطاب کے دوران آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ بھارت دنیا کا نیا ’’گروتھ انجن‘‘ بننے کی سمت میں گامزن ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 20, 2023, 8:56 PM IST

a
a

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں استقرار اور مالی استحکام ایک دوسرے کے لازمی جزو ہیں اور مالی استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ شکتی داس نے نئی دہلی کے کوٹیلیہ اقتصادی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’در حقیقت، قیمتوں میں استقرار مالی استحکام کی بنیاد ہے، لیکن دونوں کے درمیان تعلقات کو بحال رکھنا اہم ہوتا ہے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ ان مکملات اور ان کے باہمی تعلقات کو ہر ممکن حد تک مؤثر طریقے سے منظم کیا جائے۔ ہم ترقی کے ہدف کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمتوں میں استقرار کو ترجیح دیتے ہوئے مالی استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے ہیں۔ ہم نے اپنے میکرو اکانومی کے بنیادی اصولوں اور بفرز کو مضبوط کیا ہے، اور اس سے معیشت کو بڑے جھٹکوں کو جذب کرنے اور بڑھتی ہوئی ہنگامہ خیز اور غیر یقینی عالمی حالت کا جواب دینے کے لیے لچک فراہم ہوتی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ مئی 2022 سے فروری 2023 کے درمیان پالیسی شرحوں میں 250 بنیادی پوائنٹس کے اضافے کے بعد بڑھتی ہوئی مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافے کی مقدار کو ایڈجسٹ کیا گیا ہے اور 2023-24 میں اب تک پالیسی ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ 250 بنیادی پوائنٹ کا اضافہ اب بھی مالیاتی نظام کے ذریعے کارفرما ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ نے بھارت کی شرح نمو میں اضافے کا امکان ظاہر کیا

داس کا کہنا ہے کہ سست ترقی اور بلند افراط زر کے موجودہ عالمی ماحول میں بھی مضبوط گھریلو طلب کی وجہ سے ہندوستان میں اقتصادی سرگرمیاں مضبوط ہیں۔ 2023-24 کے لیے حقیقی جی ڈی پی کے نمو کا تخمینہ 6/5 فیصد لگایا گیا ہے اور ہندوستان دنیا کا نیا گروتھ انجن بننے کی سمت میں گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم مہنگائی میں اضافے پر بہت محتاط ہیں۔ سبزیوں کی قیمتوں میں بہتری کے ساتھ خوردہ افراط زر ستمبر 2023 میں تیزی سے کم ہو کر 5.0 فیصد پر آ گیا ہے۔ تاہم خوردنی اشیائے کی افراط زر غیر یقینی صورتحال میں گھری ہوئی ہے۔‘‘

کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ مالی استحکام کے محاذ پر حالیہ عرصے میں بہت تیز جھٹکوں کے دوران، ریزرو بینک نے ایک نقطہ نظر اپنایا ہے اور مربوط موقف اور ہم آہنگی کو برقرار رکھتے ہوئے بینکوں، NBFCs اور دیگر مالیاتی اداروں کے ضابطے اور نگرانی میں اصلاحات کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل بینک (SCBs) شدید دباؤ میں بھی کم سے کم سرمائے کی ضروریات کو پورا کرنے پر قادر ہیں۔ جون 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق NBFCs کے مالی اشاریے بھی وسیع مالیاتی نظام کے مطابق ہیں۔ تاہم مطمئن ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ اچھے وقت میں کمزوریاں ہوسکتی ہیں، اس لیے اچھے وقتوں میں بفرز بنانا بہتر ہے۔ بینکوں، NBFCs اور دیگر مالیاتی شعبے کے اداروں کو چوکنا رہنا چاہیے۔ مستقبل میں ممکنہ منفی ماحول کا سامنا کرنے کے لیے بہتر وقت میں بنیاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

یو این آئی۔

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں استقرار اور مالی استحکام ایک دوسرے کے لازمی جزو ہیں اور مالی استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ شکتی داس نے نئی دہلی کے کوٹیلیہ اقتصادی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’در حقیقت، قیمتوں میں استقرار مالی استحکام کی بنیاد ہے، لیکن دونوں کے درمیان تعلقات کو بحال رکھنا اہم ہوتا ہے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ ان مکملات اور ان کے باہمی تعلقات کو ہر ممکن حد تک مؤثر طریقے سے منظم کیا جائے۔ ہم ترقی کے ہدف کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمتوں میں استقرار کو ترجیح دیتے ہوئے مالی استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے ہیں۔ ہم نے اپنے میکرو اکانومی کے بنیادی اصولوں اور بفرز کو مضبوط کیا ہے، اور اس سے معیشت کو بڑے جھٹکوں کو جذب کرنے اور بڑھتی ہوئی ہنگامہ خیز اور غیر یقینی عالمی حالت کا جواب دینے کے لیے لچک فراہم ہوتی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ مئی 2022 سے فروری 2023 کے درمیان پالیسی شرحوں میں 250 بنیادی پوائنٹس کے اضافے کے بعد بڑھتی ہوئی مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافے کی مقدار کو ایڈجسٹ کیا گیا ہے اور 2023-24 میں اب تک پالیسی ریٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ 250 بنیادی پوائنٹ کا اضافہ اب بھی مالیاتی نظام کے ذریعے کارفرما ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ نے بھارت کی شرح نمو میں اضافے کا امکان ظاہر کیا

داس کا کہنا ہے کہ سست ترقی اور بلند افراط زر کے موجودہ عالمی ماحول میں بھی مضبوط گھریلو طلب کی وجہ سے ہندوستان میں اقتصادی سرگرمیاں مضبوط ہیں۔ 2023-24 کے لیے حقیقی جی ڈی پی کے نمو کا تخمینہ 6/5 فیصد لگایا گیا ہے اور ہندوستان دنیا کا نیا گروتھ انجن بننے کی سمت میں گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم مہنگائی میں اضافے پر بہت محتاط ہیں۔ سبزیوں کی قیمتوں میں بہتری کے ساتھ خوردہ افراط زر ستمبر 2023 میں تیزی سے کم ہو کر 5.0 فیصد پر آ گیا ہے۔ تاہم خوردنی اشیائے کی افراط زر غیر یقینی صورتحال میں گھری ہوئی ہے۔‘‘

کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ مالی استحکام کے محاذ پر حالیہ عرصے میں بہت تیز جھٹکوں کے دوران، ریزرو بینک نے ایک نقطہ نظر اپنایا ہے اور مربوط موقف اور ہم آہنگی کو برقرار رکھتے ہوئے بینکوں، NBFCs اور دیگر مالیاتی اداروں کے ضابطے اور نگرانی میں اصلاحات کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل بینک (SCBs) شدید دباؤ میں بھی کم سے کم سرمائے کی ضروریات کو پورا کرنے پر قادر ہیں۔ جون 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق NBFCs کے مالی اشاریے بھی وسیع مالیاتی نظام کے مطابق ہیں۔ تاہم مطمئن ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ اچھے وقت میں کمزوریاں ہوسکتی ہیں، اس لیے اچھے وقتوں میں بفرز بنانا بہتر ہے۔ بینکوں، NBFCs اور دیگر مالیاتی شعبے کے اداروں کو چوکنا رہنا چاہیے۔ مستقبل میں ممکنہ منفی ماحول کا سامنا کرنے کے لیے بہتر وقت میں بنیاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.