ETV Bharat / state

Nizamuddin Markaz case دہلی پولیس نے وقف بورڈ سے جائیداد کے کاغذات طلب کیے - دہلی پولیس نے وقف بورڈ سےجائیداد کے کاغذات طلب کیے

دہلی پولیس نے ہائی کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ دہلی وقف بورڈ کو نظام الدین میں واقع بنگلے والی مسجد جسے تبلیغی جماعت کا مرکز بھی کہا جاتا ہے اس کی ملکیت سے متعلق دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کرے۔ Nizamuddin Markaz case

Delhi Police Demand
Delhi Police Demand
author img

By

Published : Nov 16, 2022, 7:44 AM IST

نئی دہلی: دہلی پولیس نے نظام الدین میں واقع مرکز کو دوبارہ کھولنے کی بورڈ کی پیٹیشن پر ایک درخواست داخل کی ہے مرکز میں ہی مسجد، مدرسہ کاشف العلوم اور اس سے منسلک ایک ہوسٹل ہے اسے وبائی مرض کے دوران بند کر دیا گیا تھا۔ مئی کے اوائل میں عدالت نے ایک عبوری حکم میں مرکز کے ان حصوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی جو تبلیغی جماعت کے اجتماع کے بعد بند کر دیے گئے تھے۔ مرکزی حکومت نے اپنے حلف نامے میں کیمپس کو مکمل طور پر کھولنے کی مخالفت کی ہے۔ Delhi Police Demand Property Papers from Waqf Board

دہلی پولیس نے وقف بورڈ سے جائیداد کے کاغذات طلب کیے

یہ بھی پڑھیں:


درخواست میں جائیداد کی منظوری کے پلان کے ساتھ عمارت کے منصوبے کی خلاف ورزی یا غیر قانونی تعمیرات سے متعلق دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کی کاپی بھی مانگی گئی ہے انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بتایا جائے یہ عمارت کتنی محفوظ ہے۔ دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں درخواست کی ہے کہ وہ دہلی وقف بورڈ کو نظام الدین میں واقع بنگلے والی مسجد جسے تبلیغی جماعت کا مرکز بھی کہا جاتا ہے اس کی ملکیت سے متعلق دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کرے۔ Nizamuddin Markaz case


پولیس نے اپنی درخواست میں کہا کہ پیٹیشن دہلی وقف بورڈ کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ جائیداد دہلی وقف بورڈ کے زیر انتظام ہے لیکن دہلی وقف بورڈ اس سلسلے میں کوئی دستاویز پیش نہیں کر سکا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پیٹیشن کو نمٹانے سے پہلے یہ مناسب ہے کہ مبینہ وقف املاک کے حقیقی مالک کو ریکارڈ پر لایا جائے تاکہ اس کی دیکھ بھال کے سلسلے میں مناسب حکم جاری کیا جا سکے۔ درخواست میں اس معاملے میں تبلیغی جماعت کے مینجمنگ کمیٹی کے ایک رکن کو مالکانہ حق کے دستاویزات پیش کرنے سے متعلق حکم دینے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

درخواست میں جائیداد کی منظوری کے پلان کے ساتھ عمارت کے منصوبے کے خلاف ورزی یا غیر قانونی تعمیرات سے متعلق دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کی کاپی بھی مانگی گئی ہے انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بتایا جائے یہ عمارت کتنی محفوظ ہے۔ واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران سال 2020 میں نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے بعد غیر ملکیوں کے قیام کے حوالے سے وبائی امراض ایکٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ فارنرز ایکٹ اور انڈین پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت کئی ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ وقف بورڈ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ وجیہ شفیق نے پہلے دلیل دی تھی کہ مسجد پر دہلی پولیس کا تالا لگا ہے اسے کھولا جانا چاہیے کیونکہ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی وجہ سے لگائی گئی تمام پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے نظام الدین میں واقع مرکز کو دوبارہ کھولنے کی بورڈ کی پیٹیشن پر ایک درخواست داخل کی ہے مرکز میں ہی مسجد، مدرسہ کاشف العلوم اور اس سے منسلک ایک ہوسٹل ہے اسے وبائی مرض کے دوران بند کر دیا گیا تھا۔ مئی کے اوائل میں عدالت نے ایک عبوری حکم میں مرکز کے ان حصوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی جو تبلیغی جماعت کے اجتماع کے بعد بند کر دیے گئے تھے۔ مرکزی حکومت نے اپنے حلف نامے میں کیمپس کو مکمل طور پر کھولنے کی مخالفت کی ہے۔ Delhi Police Demand Property Papers from Waqf Board

دہلی پولیس نے وقف بورڈ سے جائیداد کے کاغذات طلب کیے

یہ بھی پڑھیں:


درخواست میں جائیداد کی منظوری کے پلان کے ساتھ عمارت کے منصوبے کی خلاف ورزی یا غیر قانونی تعمیرات سے متعلق دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کی کاپی بھی مانگی گئی ہے انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بتایا جائے یہ عمارت کتنی محفوظ ہے۔ دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں درخواست کی ہے کہ وہ دہلی وقف بورڈ کو نظام الدین میں واقع بنگلے والی مسجد جسے تبلیغی جماعت کا مرکز بھی کہا جاتا ہے اس کی ملکیت سے متعلق دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کرے۔ Nizamuddin Markaz case


پولیس نے اپنی درخواست میں کہا کہ پیٹیشن دہلی وقف بورڈ کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ جائیداد دہلی وقف بورڈ کے زیر انتظام ہے لیکن دہلی وقف بورڈ اس سلسلے میں کوئی دستاویز پیش نہیں کر سکا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پیٹیشن کو نمٹانے سے پہلے یہ مناسب ہے کہ مبینہ وقف املاک کے حقیقی مالک کو ریکارڈ پر لایا جائے تاکہ اس کی دیکھ بھال کے سلسلے میں مناسب حکم جاری کیا جا سکے۔ درخواست میں اس معاملے میں تبلیغی جماعت کے مینجمنگ کمیٹی کے ایک رکن کو مالکانہ حق کے دستاویزات پیش کرنے سے متعلق حکم دینے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

درخواست میں جائیداد کی منظوری کے پلان کے ساتھ عمارت کے منصوبے کے خلاف ورزی یا غیر قانونی تعمیرات سے متعلق دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کی کاپی بھی مانگی گئی ہے انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بتایا جائے یہ عمارت کتنی محفوظ ہے۔ واضح رہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران سال 2020 میں نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے بعد غیر ملکیوں کے قیام کے حوالے سے وبائی امراض ایکٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ فارنرز ایکٹ اور انڈین پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت کئی ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ وقف بورڈ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ وجیہ شفیق نے پہلے دلیل دی تھی کہ مسجد پر دہلی پولیس کا تالا لگا ہے اسے کھولا جانا چاہیے کیونکہ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی وجہ سے لگائی گئی تمام پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.