نئی دہلی کے حضرت نظام الدین میں تقریباً 1500 لوگوں میں سے 24 لوگ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں، وہیں دہلی پولیس کمشنر ایس این شریواستو کا کہنا ہے 'تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانہ سعاد کے خلاف ایپیڈٰمک ڈیزیز ایکٹ 1987 کےنئ تحت کیس درج کر لیا ہے'۔
واضح رہے کہ دہلی کے نظام الدین میں تبلیغی جماعت کا مرکز ہے جہاں 9 اور 10 مارچ کو بیرون ممالک سے لوگ تبلیغی جماعت میں آئے تھے، اس بیچ ملک بھر کی مختلف ریاستوں کے لوگوں نے بھی تبلیغی جماعت کے ہیڈ کوارٹر میں حصہ لیا۔
دہلی پولیس نے حکومت دہلی کو خط لکھ کر بیرون ممالک سے آئے 157 افراد اور مرکز کے افراد 'جو ملک بھر کے متعدد مساجد میں موجود ہیں' کے خلاف کاروائی کی مانگ کی ہے۔
وہیں دہلی کے وزیر صحت کا کہنا ہے 'مرکز میں 1500 سے 1700 افراد موجود تھے'۔
حکومت کا کہنا ہے کہ مرکز کی عمارت میں مارچ 13 سے 15 کے بیچ تنلیغی جماعت آئی تھی۔
لیکن جہاں تک مرکز کے انتظامیہ کی بات ہے انہوں نے بھی اپنی جانب سے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے 'تبلیغی جماعت لاک ڈاؤن سے پہلے آئی تھی اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ یہیں پھنس کر رہ گئے، حکومت سے کئی بار خط لکھ کر درخواست بھی کی گئی لیکن حکومت نے کوئی مدد نہیں کی'۔