کورونا وائرس کے انفیکشن کی روک تھام کے لئے حکومت لاک ڈاؤن اور بہتر علاج کے لئے صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کا دعوی کر رہی ہے۔
دہلی حکومت کے 'محلہ کلینک' میں تعینات ڈاکٹرز کو پچھلے 3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ جس کی وجہ سے مشکل کی اس گھڑی میں اپنی ذمہ داری نبھانے میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دہلی میں فی الحال 450 محلہ کلینک ہے۔ محلہ کلینک اس مقصد کے لئے کھولے گئے تھے کہ لوگوں کو زکام، نزلہ ، بخار اور دیگر معمولی بیماریوں کے لئے دور دراز کے اسپتالوں میں نہ جانا پڑے۔ یہ منصوبہ بھی کافی حد تک کامیاب رہا۔
لیکن کبھی کبھی ادویہ کی قلت اور ملازمین کی تنخواہ نہ ملنے کی شکایات آتی رہتی ہیں۔
ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر پونت کے مطابق 'اب ان دنوں جب ڈاکٹرز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ ایسے میں محلہ کلینک میں تعینات ڈاکٹرز کو تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔
محلہ کلینک میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'کلینک میں ماسک اور سینیٹائزر تک نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں وہ اپنے ہاتھوں کو کیسے صاف رکھیں گے۔ اس کے باوجود ان کے پاس کورونا سے بچنے کے لئے کٹ دستیاب نہیں ہے۔ جب ڈاکٹر محفوظ نہیں رہیں گے تو وہ مریضوں کا علاج کس طرح کرسکیں گے؟'