دہلی: پارلیمنٹ سے محض 5 کلومیٹر کی دوری پر واقع نیشنل سینیئر سیکنڈری اسکول بدحالی کا شکار ہے اس اسکول میں اسکول جیسا کچھ بھی نہیں ہے یہاں نہ تو کلاس رومز کے در و دیوار ہے اور نہ ہی پنکھا اور ٹیوب لائٹ۔ سردی ہو یا گرمی یہ طلباء پترے کے شیڈ کے زیر سایہ تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ نوجوان نسل کو ملک کا مستقبل کہا جاتا ہے اور ان کی نشونما میں تعلیم کا اہم کردار ہوتا ہے لیکن اس صورتحال میں تعلیم حاصل کرنے والے ان طالب علموں کا مستقبل کیسا ہوگا یہ آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں۔ National Senior Secondary School
گزشتہ 35 برسوں سے نیشنل سینیئر سیکنڈری اسکول اسی جگہ موجود ہے اس دوران تمام سیاسی جماعتوں نے اقتدار حاصل کیا اور اہل علاقہ سے تمام وعدے بھی کیے لیکن کوئی بھی سرکار اس اسکول کو وہ عمارت نہیں دے سکی جو اس اسکول سے ایمرجنسی کے دوران چھینی گئی تھی۔ اب اسکول میں پڑھنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ وہ سرد ہواؤں کے درمیان ہی تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں انہیں جب سردی برداشت نہیں ہوتی تو یہ لوگ مل کر کلاس میں ہی آگ لگا کر سردی سے نجات حاصل کرتے ہیں۔ اسی طرح جب بارش آتی ہے تب بھی اسی ٹین شیڈ کے نیچھے ٹپکتی بوندوں کے درمیان ہی تعلیم جاری رہتی ہے۔ School Running Under Tin Roof In Delhi
واضح رہے کہ یہ اسکول ایمرجنسی سے قبل سرائے خلیل میں واقع تھا جہاں اس اسکول کی ایک بڑی عمارت تھی تب اس اسکول کی عمارت کو منہدم کرکے ایک نئی زمین دینے کی بات کہی گئی تھی لیکن 35 برس گزر جانے کے بعد بھی قومی سینیئر سیکنڈری اسکول اپنی عمارت کو حاصل کرنے کی جدوجہد میں سرگرم عمل ہے۔ School Running Under Tin Roof In Delhi
یہ بھی پڑھیں : Delhi School Teacher Dance: اسکول ٹیچر کا طالبات کے ساتھ رقص کیا ویڈیو وائرل